ساہیوال واقعہ پر اعلیٰ افسروں کے خلاف کارروائی حکومت کا منصفانہ اقدام ہے: پاکستان عوامی تحریک
لاہور (22 جنوری 2019) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کی تین یوم کے اندر جے آئی ٹی کی رپورٹ خوش آئند ہے اور سانحہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف نامزد ایف آئی آر کا اندراج اوراعلیٰ افسروں کے خلاف کارروائی حکومت کا منصفانہ اقدام ہے۔ شہباز شریف نے دو سال تک جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ اور تین سال تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کی رپورٹیں چھپائی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث نامزد افسروں کو اعلیٰ عہدوں پر ترقیاں دیں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خونی آپریشن میں حصہ لینے والے کانسٹیبلوں کو بھی تحفظ اور ترقیاں دیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں طلب کئے جانیوالے درجنوں افسروں اور اہلکاروں کا مقدمہ لڑنے کیلئے بھاری فیسیں بھی شہباز شریف نے دیں۔
ترجمان نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کا یہ کہنا سو فی صد درست ہے اور پہلی بار انکے منہ سے یہ سچ نکلا ہے فائرنگ کا حکم اوپر سے آتا ہے، یہ بات ہم عرصہ دراز سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں کہہ رہے ہیں کہ قتل عام اور فائرنگ کا حکم اوپر سے آیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں شہباز شریف اینڈ کمپنی نے ساہیوال سانحہ کے حوالے سے جو ڈرامہ رچایا تھااسکا اسکے سوا اور کوئی مقصد نہیں تھا کہ چند دن کیلئے اپنی کرپشن کی خبروں سے توجہ ہٹائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ساہیوال واقعہ پر حکومت نے بلا تاخیر اقدامات کر کے مظلوم خاندان کو انصاف دینے کی راہ ہموار کی اسی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں بھی قاتل شہباز حکومت اپنا کردار ادا کرتی تو شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء، یتیم بچے انصاف کیلئے دربدر نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعہ کے مظلوم خاندان کے ساتھ ہمدردی کے حوالے سے مگر مچھ کے آنسو بہانے والے شہباز شریف، رانا ثناء اللہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی تیاری کریں۔ ترجمان نے کہا کہ انشا اللہ ساہیوال کے واقعہ کا بھی انصاف ہوگا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو بھی انصاف ملے گا۔
تبصرہ