جے آئی ٹی نے بلایا تو رانا ثناء بھاگ گئے کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے: پاکستان عوامی تحریک
قاتل شہباز شریف کو ساہیوال واقعہ پر سیاست کرتے شرم آنی چاہیے:
کور کمیٹی عوامی تحریک
جب تک انکی حکومت رہی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدار تحقیقات نہ ہو سکی: خرم نواز
گنڈاپور
شہباز شریف 14 بے گناہوں کا نامزد ملزم ہے ساہیوال واقعہ پر ایوان میں بحث اچھا
فیصلہ ہے
قاتل برادران کی حکومت میں اسمبلی میں کسی کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بات کرنیکی اجازت
نہیں تھی
شہباز شریف کی وجہ شہرت ہی جعلی پولیس مقابلے اور سیاسی مخالفین کو قتل کروانا ہے
لاہور (21 جنوری 2019ء) پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزم قاتل اعلیٰ شہباز شریف کو ساہیوال کے اندوہناک واقعہ پر سیاست کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔ شہباز شریف کی وجہ شہرت ہی جعلی پولیس مقابلے اور سیاسی مخالفین کو قتل کروانا ہے، جنکے اپنے دامن پر 14 بے گناہوں کا خون ہے وہ کس منہ سے مظلوموں کی بات کرتے ہیں۔
نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور انکے حواریوں کے حکم پر 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔ دو خواتین سمیت14شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیااور قاتل شہباز شریف نے انصاف دینا تو دور کی بات غیر جانبدار تفتیش بھی نہ ہونے دی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدار تفتیش انکی فاشسٹ حکومت کے خاتمے کے بعد ممکن ہو سکی، جے آئی ٹی نے نائب قاتل اعلیٰ رانا ثناء اللہ کو طلب کیا تو وہ بھاگ گئے کچھ تو جس کی پردہ داری ہے اور بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی۔
انہوں نے کہا کہ قاتل اعلیٰ شہباز شریف نے شہیدوں کے ورثاء کو تیس تیس لاکھ روپے دے کر انہیں خاموش کروانے اور چشم دید گواہوں کو خریدنے کی کوشش کی تھی جس میں وہ کامیاب نہ ہو سکے اور ورثاء نے ہر قسم کے لالچ اور پیشکشیں انکے منہ پر دے ماریں، انہوں نے کہا کہ اسی قاتل اعلیٰ شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن سانحہ پر عدالتی تحقیقات کروانے کا اعلان کیا تھا اور پھر اپنے ہی بنائے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کرنے سے انکار کر دیا اور رپورٹ کے حصول کیلئے شہداء کے ورثاء کو طویل قانونی جدوجہد کرنی پڑی۔
تحریک انصاف کی حکومت نے سانحہ ساہیوال پر پارلیمنٹ میں بحث کروا کر عوامی امنگوں کی ترجمانی کی۔ قاتل شریف حکومت نے 4 سال تک قومی اسمبلی میں کرفیو نافذ کئے رکھا اور قاتل ٹولے کے اس وقت کے سپیکر نے کسی کو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بات نہیں کرنے دی تھی۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ کمیشن خور اور قاتل اعلیٰ شہباز شریف پارلیمنٹ کے فلور پر بھاشن دینے کی بجائے اپنے نائب قاتل اعلیٰ رانا ثناء اللہ کو کہیں کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔
تبصرہ