14 شہریوں کے ناحق قتل پر بھی کہا گیا تھا ’’ضمیر مطمئن ہے‘‘: ڈاکٹر طاہرالقادری
معصوم شکل بنا کر 30سال قوم، اداروں اور ساتھیوں کو دھوکہ دینے والے بالآخر پکڑے گئے
جن کی گردنوں میں سریے تھے آج انہیں تنکوں کے سہارے بھی میسر نہیں، سربراہ عوامی تحریک
اللہ کی بے آواز لاٹھی جب حرکت میں آتی ہے تو ساری مہلتیں، سہولتیں ختم ہو جاتی ہیں
ایمان تھا 17 جون کے مظلوموں کی آہیں آسمان تک جائیں گی اور اللہ کا امر نازل ہو گا
لاہور (25 دسمبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ معصوم شکل بنا کر 30 سال قوم، اداروں اور ساتھیوں کو دھوکہ دینے والے بالآخر پکڑے گئے، ابھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا فیصلہ آنا باقی ہے، 14 شہریوں کے ناحق قتل پر بھی کہا گیا تھا کہ ضمیر مطمئن ہے، اشرافیہ کو کرپشن کے سمندر میں سے محض چند قطروں پر سزا ملی، کرپشن کیسز پر فیصلوں کا آنا خوش آئند بات ہے، بڑا چیلنج لوٹ مار کے مال کی ریکوری ہے، وہ گزشتہ روز ٹیلیفون پر سینئر رہنماؤں سے بات چیت کررہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ غریب عوام کے تن سے کپڑے اور منہ سے نوالے چھیننے والے کسی رو رعایت کے حقدار نہیں ہیں، کرپشن پر زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرنے سے ہی معیشت ٹریک پر آئے گی اور پاکستان کا دنیا بھر میں خراب ہو جانے والا امیج ٹھیک کرنے میں مدد ملے گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ کی بے آواز لاٹھی جب حرکت میں آتی ہے تو ساری مہلتیں اور سہولتیں ختم ہو جاتی ہیں، جن کی گردنوں میں سریے تھے آج انہیں تنکوں کے سہارے بھی میسر نہیں اور وہ نشان عبرت بنے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایمان تھا کہ 17 جون 2014 ء کے دن ماڈل ٹاؤن میں خواتین کے چہروں پر گولیاں برسانے والے 70,70سال کے بزرگوں کی ہڈیاں توڑنے والے اور نوجوانوں پر آگ برسانے والے گرفت میں آئیں گے اور مظلوموں کی آہیں ضرور آسمان تک پہنچیں گی اور ایک دن انصاف کی شکل میں اللہ کا امر ضرور نازل ہو گا، یہ سب شروعات ہیں، ان کا مزید عبرتناک انجام ہو گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ازسرنو تفتیش کے حوالے سے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا موقف تسلیم کیے جانے پر اطمینان ہے، بہتر ہے دونوں بھائی لاہور کی جیل میں ہی رکھے جائیں تاکہ لاہور میں کام کرنے والی جے آئی ٹی کو بوقت ضرورت انہیں طلب کرنے اور لانے میں سہولت رہے۔
تبصرہ