شریف خاندان کا برا وقت سانحہ ماڈل ٹاؤن سے شروع ہوا: خرم نواز گنڈاپور
قطری خط اور اسمبلی بیان سے انحراف سے ثابت ہو الندن فلیٹس کی کوئی منی ٹریل نہیں
نواز شریف کی کرپشن کا دفاع کرنیوالے ترجمان انحراف کے بعد ن لیگ چھوڑ دیں
قوم جاننا چاہتی ہے، سوا کروڑ روپے اثاثوں والا مغل بادشاہوں کی طرح کیسے رہتا ہے؟
آدھا خاندان نیب اور احتساب عدالت کے پاس اور آدھا خاندان مفرورہے: سیکرٹری جنرل
لاہور (15 نومبر 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ قطری خط اور قومی اسمبلی میں دئیے گئے پالیسی بیان سے انحراف سے ثابت ہو گیا نواز شریف کے پاس لندن فلیٹس اور کمپنیوں کی کوئی منی ٹریل نہیں ہے، قطری خط کو منی ٹریل کے طور پر پیش کرنے اور اس کے دفاع میں زمین آسمان کے قلابے ملانے والے طلال، نہال، دانیال سمیت شریف خاندان کے جملہ ترجمانوں میں رتی برابر بھی شرم ہے تو قوم سے معافی مانگ کر شریف خاندان سے ہمیشہ کیلئے قطع تعلق ہو جائیں کیونکہ نواز شریف کے کہنے پر ڈھٹائی کے ساتھ انہوں نے چور کو سعد ثابت کرنے پر توانائیاں خرچ کیں اور قوم کے سامنے ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے رہے۔ اسی مجرمانہ رویے کی وجہ سے ’’سارا ٹبر چور ہے‘‘ کے نعرے نے محاورے کی شکل اختیار کی۔ ملکی تاریخ کا یہ واحد کرپشن کیس ہے جس میں اولاد کرپشن کی ذمہ داری باپ پر اورباپ اولاد پر ڈالتا ہے، وہ یہاں پارٹی عہدیداروں سے بات چیت کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے سوا کروڑ روپے اثاثوں کا مالک مغل بادشاہوں کی طرح زندگی کیسے گزارتا ہے؟ قومی مجرم سے اسکا بھی حساب لیا جائے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ نواز شریف کا یہ کہنا کہ اسمبلی میں خطاب میری نہیں بیٹے کی دی گئی معلومات پر تھا تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ بیٹے نے باپ کو غلط معلومات دیں اور انہیں پھنسایا؟جس باپ کی اولاد باپ سے مخلص نہ ہو اس باپ کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ کرپشن پر جاری ٹرائل اور سزاؤں کی ذمہ داری ریاستی ادارے پر ڈالے؟ انہوں نے مزید کہا کہ جب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کا خون بہا، شریف خاندان کے عبرتناک انجام کا آغاز ہو گیا، ابھی یہ آغاز ہے اسکی انتہا باقی ہے ملکی اداروں اور عوام کے جان و مال اور خون پسینے کی کمائی سے کھیلنے والے عبرت ناک انجام سے دوچار ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ آج آدھاشریف خاندان نیب اور احتساب عدالتوں کے پاس اور آدھا مفرور ہے۔
تبصرہ