شریف برادران نے کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
کارکنوں کے خلاف 56 جھوٹے مقدمات درج کروائے گئے: گفتگو
64 کارکنوں کی بریت پر مبارکباد اور ان کے جذبہ استقامت کو سراہا
لاہور (7 نومبر2018) قائد تحریک منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 4سال کے بعد ہمارے 64 عہدیداران کو انسداد دہشتگردی سرگودھا نے بے گناہ قرار دیکر باعزت بری کر دیا، ان عہدیداران کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے تناظر میں شریف برادران کے حکم پر جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا تھا، کارکنوں کی استقامت اور مشن سے محبت پر میں انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔ وہ عوامی لائیرز موومنٹ کے راہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے صوبہ بھر میں 56 جھوٹے مقدمات درج کروائے اور سینکڑوں کارکنوں کو ناجائز ملوث کیا، قانون اور امن کے پاسدار کارکنوں کو جھوٹے مقدمات میں الجھانے والے آج سچے مقدمات بھگت رہے ہیں اور پوری دنیا کے سامنے نشان عبرت بنے ہوئے ہیں، ہمیشہ کہتے رہے کہ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے وہ جب حرکت میں آئے گی تو وقت کے فرعون اپنے انجام سے دوچار ہونگے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران نے کارکنوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، ریاستی طاقت کا بے رحم استعمال کیا، معصوم لوگوں کا خون بہایا۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے بعد صوبہ بھر میں کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تاکہ قاتل حکمرانوں کے خلاف کوئی گواہ نہ بن سکے، اسی پکڑ دھکڑ میں قاتلوں نے مرضی کی جے آئی ٹی بنا کر کلین چٹیں لے لیں اور انصاف کا خون کیا، انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو درخواست دے رکھی ہے جس پر وہ سماعت کے منتظر ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی از سر نو تحقیقات ناگزیر ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلوانے کے لیے 4 سال سے مقدمات کی پیروی کر رہے ہیں اور انصاف کے منتظر ہیں۔
تبصرہ