رانا ثناء جیسے مجرموں کی وجہ سے سیاست گالی بنی: پاکستان عوامی تحریک
رانا ثناء سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قاتل اور ایک غیر مہذب شخص ہے:
عوامی تحریک لاہور
یہ جہاں بھی ہوتے ہیں سیاسی ’’پلوشن‘‘ پھیلاتے ہیں، گالی دینا اور گالی کھانا اس کا
مشغلہ ہے: افضل گجر
سپیکر کو چاہیے تھا کہ لچر گفتگو پر وارننگ دینے کی بجائے اٹھا کر ایوان سے باہر
پھینکوا دیتے، صدر لاہور
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل پہلے حکومت میں تھے اب اپوزیشن میں، رویہ نہ بدلا، رہنما
عوامی تحریک
یہ لاتوں کے بھوت باتوں سے کبھی نہیں مانیں گے، ان کا علاج نیب اور اڈیالہ جیل میں
ممکن ہے
اس کے جرائم اور قتل و غارت گری کی داستانیں پورے پنجاب میں پھیلی ہوئی ہیں
رانا ثناء جب پی پی میں تھے اس سے گندی زبان اپنے موجودہ قائد کے اہل خانہ بارے
بولتے تھے۔
لاہور (7 نومبر 2018) پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر چودھری افضل گجر نے کہا ہے کہ رانا ثناء ماڈل ٹاؤن کا قاتل اور ایک غیر مہذب شخص ہے، یہ جہاں بھی ہوتے ہیں سیاسی ’’پلوشن‘‘ پھیلاتے ہیں، گالی دینا اور گالی کھانا اس کا مشغلہ ہے۔ رانا ثناء جب پیپلز پارٹی میں تھے تو اس سے زیادہ گندی زبان اپنے موجودہ قائد کے اہل خانہ کے بارے میں بولا کرتے تھے۔ قومی اسمبلی میں کی گئی ان کی گفتگو شرمناک اور قابل مذمت ہے، سپیکر کو چاہیے تھا کہ اس لچر پن پر وارننگ دینے پر اکتفا نہ کرتے بلکہ اس درجنوں بے گناہ شہریوں کے قاتل کو اٹھوا کر ایوان سے باہر پھینکوادیتے۔ رانا ثناء کے گھٹیا ریمارکس پر دانت نکالنے اور ڈیسک بجانے والے لیگی ارکان نے قوم کو اپنی تربیت اور خاندانی شناخت کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل پہلے اقتدار میں تھے اب اپوزیشن میں ہیں جبکہ ان کا ٹھکانہ صرف جیل ہے ، یہ لاتوں کے بھوت باتوں سے کبھی نہیں مانیں گے۔وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تنظیمی اجلاس سے گفتگو کررہے تھے، اس موقع پر شفاقت مغل، حاجی فرخ، اخلاق حسنین، میاں افتخار، راجہ ندیم نے خطاب کیا۔
عوامی تحریک لاہور کے رہنماؤں نے کہا کہ رانا اینڈ کمپنی بہت جلد اپنے مجرم قائد کے ہمراہ اڈیالہ جیل میں ہوگی کیونکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس اپنے منطقی انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ 14 لوگوں کو قتل کرنے اور 100لوگوں کو گولیاں مارنے کی بربریت اور سفاکیت کا ماسٹر مائنڈ رانا ثناء اللہ ہے۔ پھانسی کے پھندے دیکھ کر ان کے اوسان خطا ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے موجودہ جمہوری نظام کا ایک تاریک پہلو ہے کہ رانا ثناء جیسے مجرم بھی منتخب ہو کر عوام کے مقدس ایوانوں میں داخل ہو جاتے ہیں، اور ان مقدس عوامی ایوانوں کی بے حرمتی کا سبب بنتے ہیں، رانا ثناء اللہ جیسے مجرموں کی وجہ سے سیاست گالی بن کررہ گئی۔
تبصرہ