عدالت میں عوامی تحریک کے گواہ کو تھپڑ مارنے پر شہداء کے وکلاء، ورثاء کا احتجاج
ملزمان کے وکیل ناظم اعوان نے چشم دید گواہ محسن رسول کو کمرہ عدالت میں تھپڑ مارا: مستغیث جواد حامد
واقعہ کی تحریری درخواست انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کو دے دی ہے، انصاف اور تحفظ چاہتے ہیں
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا تھا فوری انصاف ملے گا، ملزمان کے وکلاء کا رویہ جارحانہ ہے
عوامی تحریک کے کارکنوں کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے: نوراللہ صدیقی مرکزی سیکرٹری اطلاعات
لاہور (13 ستمبر 2018) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پولیس ملزمان کے وکلاء کی طرف سے ایک وکیل ناظم اعوان ایڈووکیٹ نے سانحہ کے چشم دید گواہ محسن رسول کو کمرہ عدالت میں تھپڑ رسید کر دیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، واقعہ کے بعد مستغیث جواد حامد اور وکلاء نے وکیل کے خلاف کارروائی کی درخواست دے دی ہے۔ درخواست میں کہا ہے کہ ہمیں انصاف اور تحفظ دیا جائے، جواد حامد نے اے ٹی سی جج سے درخواست کی کہ آپ سی سی ٹی وی کی فوٹیج نکلوا کر دیکھیں زیادتی کس نے کی؟
واقعہ کی اطلاع جیسے ہی میڈیا کے ذریعے کارکنان تک پہنچی تو وہ بڑی تعداد میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ اور انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر جمع ہونا شروع ہو گئے، کارکنوں میں شدید اشتعال پھیل گیا جس پر عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے فوراً ہدایت جاری کی کہ قانون ہاتھ میں نہیں لینا، ہم اس قائد کے کارکنان ہیں جنہوں نے ہمیں امن سکھایا ہے، انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کا انصاف بھی قانونی طریقہ کار کے تحت لیں گے۔
خرم نواز گنڈاپور نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کو درخواست دے دی ہے۔ خرم نوازگنڈاپور نے کہا کہ جس وکیل نے گواہ کو تھپڑ مارا ہے اس کے خلاف لاہور بار کونسل ڈسپلنری کمیٹی سے بھی کارراوئی کیلئے رجوع کرینگے اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے بھی واقعہ کے بارے میں نوٹس لینے کی بھی اپیل کرینگے، اس کے ساتھ ساتھ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ واقعہ کا نوٹس لیں، گواہان کو ڈرایا جارہا ہے اور بااثر پولیس ملزمان کیس پر اثر انداز ہورہے ہیں کیونکہ طلب کیے گئے تمام ملزمان اعلیٰ عہدوں پر براجمان ہیں اور وہ اپنی اس حیثیت کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ملزمان کے جارحانہ رویے کے بارے میں متعدد بار اے ٹی سی جج کو بھی آگاہ کیا، آج پیش آنے والا واقعہ قابل مذمت بھی ہے اور قابل گرفت بھی۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک کے وکلاء، گواہان چار سال سے پرامن طریقے سے عدالتی کارروائی کا حصہ ہیں اور قانون کے مطابق انصاف چاہتے ہیں، آج کے واقعہ کی وجہ سے عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنان میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے، واقعہ کا ازالہ ہونا چاہیے، عوامی تحریک کے کارکنان کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ عوامی تحریک کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس سے ویڈیو لنک پر پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمدطاہر القادری خطاب کریں گے۔
تبصرہ