جکارتہ ایشین مقابلوں میں مایوس کن کارکردگی کی تحقیقات ہونی چاہیے: پاکستان عوامی تحریک
کرپشن، سفارش، اقرباپروری نے سپورٹس انفراسٹرکچر کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا
عوام سپورٹس سے محبت کرنے والے وزیراعظم سے انقلابی اقدامات کی توقع رکھتے ہیں
لاہور (4 ستمبر 2018) پاکستان عوامی تحریک نے مطالبہ کیا کہ ایشین گیمز جکارتہ میں کھلاڑیوں کی مایوس کن کارکردگی کی جامع تحقیقات ہونی چاہئیں، 358 کھلاڑیوں کا دستہ ایک بھی طلائی یا سلور تمغہ حاصل کرنے میں ناکام رہا، جکارتہ سپورٹس مقابلوں میں مایوس کن کارکردگی سپورٹس کے شعبہ کی زبوں حالی ظاہر کررہی ہے، اس حوالے سے نئی حکومت کو محب وطن، تجربہ کار سابق کھلاڑیوں اور پروفیشنلز پر مشتمل ٹاسک فورس قائم کرنی چاہیے جو کھیل کی دنیا میں پاکستان کے کھوئے ہوئے مقام کو بحال کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کر سکے، ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں اور منہاج یونیورسٹی لاہور کی طرف سے جکارتہ ایشین گیمز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے Pencak Silat کے کھلاڑیوں محمد اقبال مرتضی(کوچ) اور کھلاڑی نعمان یوسف سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
عوامی تحریک کے صوبائی صدر نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ اس وقت وزیراعظم پاکستان سپورٹس کی دنیا کا جانا پہچانا نام ہے اور عوام سپورٹس سے محبت کرنے والے وزیراعظم سے انقلابی اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔ پاکستان میں کھیلوں کے فروغ اور عالمی معیار پر آنے کیلئے بڑے فیصلوں کی ضرورت ہے، کھیلوں کی مختلف فیڈریشنز میں بیٹھے ہوئے کاریگر قسم کے ’’نان سپورٹس ایلیمنٹس‘‘ سے جان چھڑانی چاہیے جو اپنی اور خاندان کی مراعات کیلئے بدترین سیاست، کرپشن اور اقربا پروری میں ملوث ہیں، بشارت جسپال نے کہا کہ کھیلیں کسی بھی ملک کے صحت مند تشخص اور اقدار کی آئینہ دار ہوتی ہیں، ایک وقت تھا پاکستان کرکٹ، ہاکی، سکواش، کبڈی کے میدانوں میں حکمرانی کرتا تھا مگر آج زندگی کے دیگر شعبہ جات کی طرح کھیل کا شعبہ بھی ابتری کا شکارہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں ہورہی، اس ضمن میں ماضی کی دو حکومتیں سفارتی سطح پر اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہیں، انہوں نے مزید کہا کہ جکارتہ مقابلوں میں شکست کو بنیاد بنا کر جامع اصلاحات کے عمل کا آغاز کیا جائے اور سپورٹس کے ڈھانچے کی مکمل تنظیم نو کی جائے۔
تبصرہ