سانحہ ماڈل ٹاؤن، اے ٹی سی جج کی طرف سے حاضری لگا کر غائب ہونے والے پولیس افسروں کی سرزنش
عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دو چشم دید زخمی گواہ انصر حیات ملک اور فدا حسین پیش کر دئیے
حاضری لگا کر غائب ہونے والے ایس پی معروف صفدر واہلہ کو وارننگ، مزید سماعت 17 اگست کو ہو گی
لاہور (16 اگست 2018ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں حاضری لگا کر غائب ہونے اور وردی پہن کر عدالت میں پیش ہونے پر اے ٹی سی جج نے ایس پی معروف صفدرواہلہ کی سرزنش کی اور ہدایت کی کہ استغاثہ میں نامزد ملزمان روزانہ سماعت تک عدالت میں موجود رہیں، انہوں نے ایس پی معروف صفدر واہلہ کو عدالت میں موجود نہ ہونے پر انہیں فوری گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا، یہ حکم جاری ہوتے ہی ایس پی معروف صفدر واہلہ وردی میں عدالت میں پیش ہوئے جس پر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے وکلاء نے بھی شدید احتجاج کیا کہ ایک ملزم وردی اور پروٹوکول کے ساتھ عدالت میں آ کر ہراساں کرنے کی کوشش کررہا ہے، اے ٹی سی جج نے ملزمان کو رویہ درست کرنے کی ہدایت کی۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت میں عوامی تحریک کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دو چشم دید گواہان انصر حیات ملک اور فدا حسین کو پیش کیا گیا، دونوں گواہان نے بتایا کہ پولیس افسران کے حکم پر ان پر تشدد کیا گیا اور انہیں شدید مضروب کیا گیا، عوامی تحریک کی طرف سے پیش کیے جانے والے گواہان پر پولیس ملزمان کے وکلاء نے جرح کی مزید سماعت 17 اگست کو اے ٹی سی لاہور میں ہو گی۔
عوامی تحریک کی طرف سے پیش ہونے والے وکلاء نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد اور شکیل ممکا ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چشم دید گواہان پیش کیے ہیں جنہوں نے تشدد کا حکم دینے والے افسران کی نشاندہی بھی کی ہے اور تشدد اور قتل و غارت گری کے جملہ ثبوت عدالت میں پیش کیے گئے، ثبوت اتنے ٹھوس اور واضح ہیں کہ ملزمان ان سے انحراف نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ ہم پرامید ہیں کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف ملے گا اور قتل عام میں حصہ لینے والے اور اس کا حکم دینے والے اپنے عبرتناک انجام سے نہیں بچ سکیں گے۔
تبصرہ