موجودہ نظام میں جھوٹ، غلط بیانی کو ہضم کرنے کی لامحدود گنجائش ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
انتخابی مہم کے دوران ایک گھنٹے میں 19 لاکھ خرچ کرنیوالے کہتے ہیں 19 لاکھ میں الیکشن لڑا؟
ووٹوں کی خرید و فروخت سے الیکشن کمیشن بھی واقف ہے مگر کوئی بولنے کو تیار نہیں، اوسلو میں گفتگو
انتخابی اصلاحات کیلئے قربانیاں دیں، جدوجہد جاری رہے گی، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (4 اگست 2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سمیت پوری قوم جانتی ہے کہ ہر امیدوار نے انتخابی مہم کے دوران 40 یا 20 لاکھ روپے کی بجائے کروڑوں روپے خرچ کیے، جماعتوں کی تشہیری مہم کا بجٹ اربوں میں تھا، ووٹوں کی خرید و فروخت بھی ہوئی، نقدیاں اور راشن بھی بانٹے گئے، انتخابی مہم کے دوران ایک گھنٹے میں 19 لاکھ خرچ کرنیوالے کہہ رہے ہیں انہوں نے پورا الیکشن 19 لاکھ میں لڑاجو سفید جھوٹ ہے، اس نظام میں جھوٹ، فراڈ، غلط بیانی کو ہضم کرنے کی لامحدود گنجائش ہے، الیکشن کمیشن سب جانتا ہے لیکن بول نہیں سکتا۔
وہ اوسلو (ناروے) میں انسانی کی روحانی ترقی کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس کے بعد مقامی میڈیا اور اوورسیز رہنماؤں اور کارکنان کے وفود سے بات چیت کررہے تھے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سیاسی مفاہمت کی آڑ میں 3 دہائیوں سے منافقت کی سیاست ہورہی ہے، عوام کو پینے کا صاف پانی، علاج اور تعلیم نہ دے سکنے والے بھی ملک اور جمہوریت کے درد میں کراہ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں باقاعدہ ایک گینگ کی شکل اختیار کر چکی ہیں جن کے پیش نظر عوام کے مسائل حل کرنا نہیں بلکہ اقتدارحاصل کر کے خاندان، جماعت اور ذات کو مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی میں مہذب جمہوری ملک کے عوام ناقص غذا، جعلی دوائی، مضر صحت پانی، لوڈشیڈنگ کے مسائل سے واقف تک نہیں مگر پاکستان کے کروڑوں عوام ان مسائل کا شکار ہیں، جن مجرموں کو ان سارے مسائل کا حساب دینا ہے وہ اب ایک نئے روپ میں ریاست کو یرغمال اور اداروں کو پامال کرنے کی صف بندی کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک ایسے جمہوری نظام اور سیاسی کلچر کی ضرورت ہے جس میں لیڈر کی کرپشن پر ملکی اداروں اور عدالتوں کی کارروائی سے پہلے جماعت کے اندر سے سے محاسبہ ہولیکن کرپشن نے لیڈر سے لے کر کارکن، سپاہی سے لے کر آئی جی، کونسلر سے لے کر وزیراعظم اور پٹواری سے لے کر چیف سیکرٹری تک کو کرپٹ کر دیا ہے اور کوئی بھی بھوکے مر جانے کے خوف کے باعث ایماندار بننے کا رسک لینے کیلئے تیار نہیں، انہوں نے کہا کہ یہ سب اس لوٹ کھسوٹ، خوف اور لالچ پر مبنی نظام کی وجہ سے ہے، اسی لیے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے اس نظام کو بدلنے کیلئے جانی، مالی قربانیاں دیں اور ہماری جدوجہد رکی نہیں، جامع اصلاحات کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر معاشرے میں ظلم کرنے والے، جائز، ناجائز طریقے سے کاروبار بڑھانے، منافع کمانے اور میرٹ کے برعکس نوکریاں، ترقیاں اور تقرریاں چاہنے والے موجود ہوتے ہیں لیکن ایسے عناصر کو روکنے کیلئے ریاست قانون کی طاقت سے اپنا کردار ادا کرتی ہے اور انہیں ضوابط پر عمل کرنے پر مجبور کرتی ہے، جب قانون کی گرفت ڈھیلی ہو جائے تو پھر ریاست کرپٹ مافیا کے تسلط میں چلی جاتی ہے، یہی ہم آج کل پاکستان میں دیکھ رہے ہیں، کرپشن کرنے والے، بے گناہ انسانی جانیں لینے والے اس قدر مضبوط ہو چکے ہیں کہ وہ عدالتوں اور اداروں کے مقابل کھڑے ہیں اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس نظام کی اصلاح نہیں ہو گی اس وقت تک بہتری کی توقعات وابستہ کرنا بے کار ہے۔
تبصرہ