پنجاب کے جعلی خادم کا پیرس بارش میں تیر رہا ہے: عوامی تحریک لاہور
10 سال میں لاہور پر 1 ہزار ارب خرچ کرنیوالے اسے سیوریج سسٹم بھی نہ دے سکے
جو شخص لاہور کے مسائل حل نہ کر سکا وہ پاکستان پر حکومت کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے
لاہور (03 جولائی 2018) پاکستان عوامی تحریک لاہور کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب کے نام نہاد جعلی خادم کا پیرس بارش کے پانی میں تیر رہا ہے، شہباز شریف جب تک وزیر اعلیٰ تھے بڑے بوٹ پہن کر بارش کے پانی میں فوٹو سیشن کرواتے تھے، جعلی خادم اب باہر کیوں نہیں نکل رہا، باہر نکلے اور اپنی آنکھوں سے اپنے پیرس کا حشر دیکھے، اجلاس میں انجئنیر رفیق نجم، حافظ غلام رید، اشتیاق مغل، شفاقت مغل، حاجی فرخ اعجاز، علامہ خلیل حنفی، یونس نوشاہی نے خطاب کیا۔
حافظ غلام فرید نے کہا کہ بارش میں لاہور کے عوام کو میٹرو ٹرین نہیں کشتیاں چاہیے ہوتی ہیں۔ 3 جولائی کے دن لاہور کے شہری گھروں میں یرغمال بنے رہے کوئی دفتر نہ جا سکا نہ کاروبار پر۔ چند گھنٹوں کی بارش نے لاہور کا میک اپ اتار دیا اور لاہور گندے تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔ رہنماؤں نے کہا کہ 10 سال پنجاب پر حکومت کرنیوالا قاتل اعلیٰ شہباز شریف لاہور کو سیوریج سسٹم بھی نہ دے سکا جو شخص لاہور کی نالیاں ٹھیک نہیں کر سکا وہ پورے پاکستان پر حکومت کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے عوام اب جاگ جائیں لاہور کو برباد کرنے والوں کا محاسبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال ترقیاتی کاموں کے نام پر کمیشن کھایا جاتا رہا۔ مسلسل 10سال لاہور کے عوامکو دھوکہ دینے والے پنجاب کے جعلی خادم کو گرفتار کر لیا جانا چاہیے۔ 10 سال ترقیاتی منصوبوں کے نام پر صرف مال بنایا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران جھوٹ، فراڈ اور کمشن خوری کا نام ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک ٹروتھ کمشن بننا چاہیے جو جون 2009 سے لے کر 2 مئی 2018 کے دوران لاہور مں خرچ ہونے والے ترقیاتی فنڈز کا آڈٹ کرے تاکہ لاہور کے عوام کو بھی پتہ چلے کہ انکے ساتھ دھوکہ ہوتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے عوام آنکھیں کھولیں اور لٹیرے شریف برادران کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اس لٹیرے اور غدار خاندان کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سیاست سے آؤٹ کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز شریف نے احد چیمہ کے ذریعے اربوں روپے کی دہاڑیاں لگائیں جس کی سزا آج لاہور کے عوام بھگت رہے ہیں۔
تبصرہ