ڈیفالٹرز اور قاتل بھی الیکشن کیلئے اہل قرار، آرٹیکل 62، 63 پر عمل نہیں ہوا: خرم نواز گنڈاپور
ایک بار پھر خاردار جھاڑیاں کاشت کر کے پھول اگنے کی امید لگا لی گئی، گند کارپٹ کے نیچے چھپایا جا رہا ہے
50 فی صد ووٹرز ووٹ ڈالنا پسند نہیں کرتے، کینسر زدہ انتخابی نظام مرحم پٹی سے نہیں سرجری سے ٹھیک ہو گا
حقیقی جمہوریت کا راستہ شفاف انتخابات سے نکلتا ہے، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک
لاہور (19 جون 2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ ڈیفالٹرز، قتل و غارت گری اور سنگین جرائم میں ملوث امیدواروں کے کاغذات منظور ہو گئے، ایک بار پھرخاردار جھاڑیاں کاشت کر کے پھول اگنے کی امیدیں لگا لی گئیں۔ مرحم پٹی سے نہیں بڑی سرجری سے کینسر زدہ انتخابی نظام ملک و قوم کیلئے مفید بنے گا، پہلے بھی چہرے بدل کر نظام بدلنے کا تاثر دیا گیا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ کاغذات نامزدگی داخل اور منظور کرتے وقت آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے، گندگی کارپٹ کے نیچے چھپا ئی جا رہی ہے۔ 50 فیصد ووٹرز ووٹ ڈالنے کا حق استعمال نہیں کرتے جو اس نظام انتخاب کی ایک بڑی خامی ہے جسے دور کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی۔ موجودہ نظام انتخاب میں 100 لوگوں کو گولیاں مارنے اور 14 کو قتل کرنیکے نامزد ملزم بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ وہ عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ گزشتہ 8 انتخابات کا ٹرن آؤٹ بتاتا ہے کہ 50 فیصد ووٹرز انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنتے، 1985 اور 1988 میں 47 فیصد ووٹرز سے ووٹ نہیں ڈالا، 1990 اور 1993 میں 60 فیصد ووٹرز نے ووٹ نہیں ڈالا، 1997 میں67 فیصد ووٹرز نے ووٹ نہیں ڈالا، 2002 میں 59 فیصد ووٹرز نے ووٹ نہیں ڈالا، 2008 میں 60 فیصد جبکہ 2013 میں 40 فیصد بالغ شہری ووٹ ڈالنے نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ موجودہ نظام انتخاب پر عدم اعتماد ہے، عوام کو اس بات کا سرے سے یقین ہی نہیں کہ انکے ووٹ سے حقیقی نمائندے منتخب ہو کر اسمبلیوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں الیکشن سے پہلے بھی انتخابی نتائج کے بارے میں لیڈران کو مطلع کرنے کی مثالیں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک جمہوریت پر یقین رکھتی ہے مگر جمہوریت کا راستہ شفاف نظام انتخاب سے نکلتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک نے انتخابی اصلاحات کیلئے طویل سیاسی جدوجہد کی، اسلام آباد تک لانگ مارچ بھی کیا اور آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی اہمیت کو اجاگر کیا یہ وہی آرٹیکلز ہیں جن پر عمل کرنے سے قوم کی کرپٹ اور جھوٹے سے جان چھوٹی مگر افسوس حالیہ انتخابی عمل کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں ان آرٹیکلز پر انکی روح کے مطابق عمل نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 23 جون کو پارٹی کا اہم اجلاس ہو گا جس میں متوقع امیدوار اور سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران شریک ہوں گے اور آئندہ کی حکمت عملی وضع کی جائیگی۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ موجودہ انتخابی نظام میں موجود خامیوں کی نشاندہی قومی فریضہ سمجھ کررہے ہیں۔
تبصرہ