کنٹریکٹ ازم نے پاکستان کو بیگار کیمپ میں تبدیل کر دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
ملکی لیبر قوانین معطل، لاکھوں مزدور خاندانوں کا استحصال جاری ہے، سربراہ عوامی تحریک
چیف جسٹس مفاد عامہ کے اس اہم ترین ایشو کا نوٹس لیں اور قوانین پر عمل کروائیں
لاہور (یکم مئی 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 30 سال سے ملکی لیبر قوانین معطل ہیں اور لاکھوں مزدور خاندانوں کا بدترین استحصال ہورہا ہے، اس اہم ترین ایشو کا چیف جسٹس نوٹس لیں اور لیبر قوانین کی بحالی یقینی بنائیں جب سے اشرافیہ سیاست میں آئی ہے مزدوروں کا بدترین استحصال جاری ہے، کنٹریکٹ ازم کی وجہ سے پاکستان بیگار کیمپ میں تبدیل ہو چکا ہے، کنٹریکٹ ازم کا خاتمہ ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ یہ ایک مجرمانہ سوچ ہے کہ جن مزدوروں کے خون پسینے سے اشرافیہ آسودہ حال ہوتی ہے انہی مزدوروں کے بچے تعلیم، روزگار اور صحت کی سہولتوں کو ترستے رہتے ہیں۔ موجودہ ظالم نظام کی وجہ سے مزدوروں اور کمزوروں پر ظلم ہورہا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں یکم مئی کو مزدوروں کے حقوق کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی اگر مزدور اپنے حقوق کی بازیابی چاہتے ہیں تو انہیں سرمایہ دارانہ ظالم طبقہ کیخلاف متحد ہو کرجدوجہد کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ اور ناجائز منافع خوروں، ٹیکس چوروں کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے مزدوروں کو ان کے حقوق نہیں مل رہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ کے رسولﷺ نے محنت کشوں کو اللہ کا دوست قرار دیا ہے اور ہاتھ سے کمائی کو بہترین کمائی اور رزق قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ مزدوروں کا استحصال کرنے والا کوئی ملک اور معاشرہ آسودہ حال نہیں ہوسکتا، مزدوروں کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات انتہائی تکلیف دہ ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے جو بجٹ پیش کیا ہے اس میں مزدوروں کی کم سے کم اجرت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، اس سے ان کی استحصالی سوچ اور مزدور دشمنی کا اندازہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ امید ہے مزدوروں کے حقوق کو تحفظ دینے والے ملکی قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کا چیف جسٹس نوٹس لیں گے۔
تبصرہ