پوری قوم کی نظریں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف پر ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
ڈیل کر کے بھاگنے والے ’’سرکسی جرات‘‘ کی دھاک کس پر بٹھانا چاہتے ہیں؟
شفاف احتساب شروع ہونے پر اشرافیہ اور انکے حواریوں کو ہر طرف موت نظر آنے لگی
ڈاکٹر توقیر شاہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام پر بطور انعام سفیر بنا کر جنیوا بھیجا گیا
کرسی کیلئے خونی بہانے والوں کے پاس کرسی رہی نہ عزت جلد لوٹی دولت سے بھی ہاتھ دھوئیں گے
لاہور (22 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شفاف احتساب شروع ہونے پر اشرافیہ کو موت نظر آنے لگی، 10سال کی ڈیل کر کے بھاگنے والے اپنی سرکسی جرات کی دھاک کسی پر بٹھانا چاہتے ہیں؟ ڈاکٹر توقیر شاہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام پر بطور انعام سفیر بنا کر جنیوا بھیجا گیا، ڈاکٹر توقیر شاہ کے سینے میں ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے اہم راز ہیں، پوری قوم کی نظریں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف پر ہیں۔ وہ عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے ٹیلی فون پر خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس وقت ریاست اور ریاست کے دشمنوں کے خلاف جنگ جاری ہے، انشا اللہ آخری فتح ریاست اور اسکے عوام کی ہو گی۔ ذاتی مفاد کے حصول کیلئے قومی وسائل کی بندر بانٹ کا نام جمہوریت رکھا گیا عوامی خدمت کے ہر ادارے میں منظور نظر بٹھا کر اداروں کو خاندانی ملوں میں تبدیل کیا گیا اور خاندانی دولت کے دنیا کے ہر ملک میں پہاڑ کھڑے کئے گئے، اشرافیہ اور اسکے حواری نشان عبرت بن چکے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین اور انصاف کے تقاضوں کے عین مطابق اپنا کردار ادا کر رہی ہے جنہوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو نہیں بخشا انہوں نے دیگر شعبہ جات کا کیا حال کیا ہو گا، اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔ اشرافیہ، انسانیت اور آئندہ نسلوں کے خلاف گھناؤنے اقدامات کی بد ترین مجرم ہے۔ ہر شعبہ کے ساتھ سفاکیت کی انتہا کی گئی کسی مہذب جمہوری ملک میں اس طرز کی گورننس کے دسویں حصے کا بھی مظاہرہ کیا گیا ہوتا تو وہاں کے عوام ایسے حکمرانوں کو اٹھا کر سمندر میں پھینک دیتے۔ ۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ شریف برادران نے کرسی بچانے کیلئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا خونی کھیل کھیلا، اللہ نے کرسی بھی چھین لی اور عزت بھی اور بہت جلد لوٹ مار کی دولت بھی انکے ہاتھ سے نکل جائے گی۔
تبصرہ