ججز کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کی جائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
سپریم کورٹ کے جج کی رہائش گاہ پر فائرنگ شرمناک اور بزدلانہ حرکت ہے : سربراہ عوامی تحریک
ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کرنیوالے اے ٹی سی جج کی سیکیورٹی بھی فول پروف بنائی جائے
لاہور (15 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ واقعہ انتہائی شرمناک اور لاقانونیت کا مظہر ہے یہ حملہ آئینی ادارے سپریم کورٹ پرہے، واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، واقعہ میں ملوث عناصر اور انکے سرپرستوں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ منظم گینگ کی سرپرستی کے بغیر یہ سنگین واقعہ رونما نہیں ہو سکتا تھا۔ سپریم کورٹ اس وقت آئین اور پاکستان کے مفاد کے تحفظ کیلئے فعال کردار ادا کر رہی ہے اس کے معزز ججز کو انکی آئینی ذمہ داریوں سے روکنے اور ہراساں کرنے کی یہ ایک گھٹیا اور بزدلانہ حرکت ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ججز کی سیکیورٹی رینجر زکے سپرد کی جائے۔ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کرنیوالے اے ٹی سی جج کی سیکیورٹی بھی فول پروف بنائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ فائرنگ میں کون ملوث ہوسکتے ہیں، معمولی سی تفتیش سے یہ راز کھل جائے گا۔
تبصرہ