سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس، کل انسداد دہشتگردی عدالت میں اہم سماعت ہو گی
عدالت سے ڈی آئی جی رانا عبدالجبار کو مسلسل غیر حاضری پر اشتہاری قرار دینے کی استدعا کرینگے
14 بے گناہوں کے قتل کیس کے فیصلہ پر پاکستان سمیت پوری دنیا کی نظریں ہیں: ترجمان عوامی تحریک
لاہور (21 مارچ 2018) سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے 22 مارچ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں اہم سماعت ہوگی، گذشتہ تاریخ پر سابق ڈی آئی جی آپریشن رانا عبدالجبار کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا جو مسلسل غیر حاضر ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے قائم عوامی تحریک کی لیگل ٹیم کے ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج ATC میں استدعا کریں گے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار ڈی آئی جی آپریشن رانا عبدالجبار اگر پیش نہیں ہوتے تو انہیں اشتہاری قرار دیا جائے اور ان کا کیس الگ کر دیا جائے، مسلسل آٹھ تاریخیں گزر جانے کے بعد بھی ATC میں پیش نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملزمان کیس کو التواء کا شکار بنانے کے لیے عذر تراش رہے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ استغاثہ میں جملہ دستاویزات ملزمان کو فراہم کر دی ہیں اب فرد جرم عائد ہونے کا قانونی مرحلہ بلا تاخیر طے ہونا چاہیے تاکہ باضابطہ ٹرائل کا عمل آگے بڑھ سکے، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے عدالت سے بھر پور تعاون کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان ہی نہیں بیرونی دنیا کی نظریں بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے فیصلے پر ہیں کیونکہ یہ اپنی نوعیت کا واحد کیس ہے جس میں سٹیٹ فورس پولیس نے دن دہاڑے معصوم شہریوں پر فائر کھولا، 100 کو زخمی کیا جن میں 14 شہید ہوگئے، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
تبصرہ