شام میں جنم لینے والے انسانی المیہ پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
مسئلہ کے حل کیلئے عالم اسلام کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا
وہ نظر نہیںآیا
پاکستان کی پارلیمنٹ اور دفتر خارجہ بھی اس المیہ پر خاموش ہیں: سربراہ عوامی تحریک
انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں شام کی خواتین اور بچوں کی آواز بنیں
لاہور (8 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شام کی صورتحال اور جنم لینے والے انسانی المیہ پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام میں بہنے والے بے گناہ انسانی خون پر عالم اسلام کی خاموشی پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ مسلمان ممالک کو اس انسانی المیہ پر جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ نظر نہیں آیا۔ شام میں خواتین، بچے، بزرگ انتہائی اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ ادویات، خوراک کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ شام کے شہریوں کیلئے پاکستان کی پارلیمنٹ اور دفتر خارجہ کا بھی کوئی کردار نظر نہیں آیا جو بے حسی ہے۔
انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے ڈائریکٹر فارن افیئر جی ایم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ رپورٹس بھی کثرت سے میڈیا کی زینت بن رہی ہیں کہ محض روٹی کے چند ٹکڑوں کیلئے شامی خواتین کا جنسی استحصال کیا جا رہا ہے۔ خواتین اور بچے بے بسی اور کسمپرسی کی حالت میں ہیں۔ خون مسلم کی ارزانی تو پہلے ہی تھی اب مسلم حکمرانوں کی بے حسی بھی اپنی انتہائی حدوں کو چھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر نازک مرحلہ پر اقوام متحدہ کے کردار کو تنقید کا نشانہ بنایا جا تا ہے شام اور مشرق وسطیٰ کے مسئلہ پر او آئی سی کا کردار بھی افسوسناک ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ شام کے مسئلہ پر خطہ کے مسلمان ممالک ہر قسم کی مصلحت اور سیاسی، علاقائی مفادات سے بالا ہو کر شام کے شہریوں بالخصوص خواتین ، بچوں اور بزرگوں کے تحفظ اور خوراک و ادویات کے بحران کے خاتمہ کیلئے اپنا انسانی اور اسلامی کردار ادا کریں۔ شام میں بمباری بند کی جائے، سویلین آبادی کے علاقائی اور عالمی حقوق کا احترام کیا جائے، انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں شام کی مجبور اور بے بس خواتین کی آواز بنیں۔ انہوں نے کہاکہ شام کے انسانی المیہ پر بلا تاخیر قابو نہ پایا گیا تو اس کے منفی اثرات صرف شام کی حدود تک محدود نہیں رہیں گے یہ آگ دیگر خطوں اور ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔
تبصرہ