میاں منظور احمد وٹو کی عوامی تحریک کے رہنماؤں ڈاکٹر حسن محی الدین، خرم نواز گنڈاپور سے ملاقات
شریف برادران سپریم کورٹ پر حملہ کی تاریخ دہرانا چاہتے ہیں: میاں منظور وٹو
پہلی حکومت ہے جس نے سول سیکرٹریٹ کی تالا بندی کی، افسران کو ہڑتال پر بھیجا: ڈاکٹر
حسن محی الدین
اشرافیہ کے فتنہ سے نمٹنے کیلئے اپوزیشن کے یک نکاتی ایجنڈے پر اتحاد کے حامی
ہیں: خرم نواز گنڈاپور
نواز شریف کو قائد بنانے والے فیصلہ الیکشن کمیشن بھیجیں قانونی اخلاقی حیثیت کا
پتہ چل جائیگا، رہنما
نواز شریف جاتی امراء کے بند کمروں کے معزز ہیں بیرونی دنیا انہیں ایک نااہل کے طور
پر جانتی ہے
لاہور (27 فروری 2018) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما میاں منظور احمد خان وٹو نے عوامی تحریک کے سینئر رہنما چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، رہنماؤں نے ملکی صورت حال، آئندہ انتخابات اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف پر تبادلہ خیال کیا اور حکمران جماعت کے رہنماؤں اور وفاقی وزراء کے ملکی اداروں کے خلاف توہین آمیز بیانات اور کھلی جنگ پر تشویش کا اظہار کیا اور اس لاقانونیت کو ملک اور عوام کیلئے نقصان دہ قرار دیا۔ ملاقات میں عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی بھی شریک تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کا بروقت قانون کے مطابق محاسبہ ہو جاتا تو آج اشرافیہ قانون اور اداروں کا تمسخر نہ اڑاتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں اشرافیہ کے فتنہ سے نمٹنے کیلئے اپوزیشن کو یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہونا چاہیے۔
میاں منظور احمد وٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شریف برادران کو سپریم کورٹ پر حملہ کی تاریخ نہیں دہرانے دیں گے۔ اداروں کے وقار کا تحفظ جملہ محب وطن جمہوری قوتوں کی قومی، آئینی، سیاسی، جمہوری ذمہ داری ہے اور اس یک نکاتی ایجنڈے پر پوری اپوزیشن کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپوزیشن کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا، ہم سمجھتے ہیں ملک اور قوم کے وسیع تر مفاد میں اپوزیشن کو ذات اور جماعت سے بالا ہو کر سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی حکومت عوامی خدمت کے مرکز سول سیکرٹریٹ کی تالا بندی کرے اور افسران کو ہڑتال پر بھیجے، یہ ریاست کے خلاف اعلان جنگ ہے، ایسی مجرمانہ حرکت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، لاقانونیت کا یہ راستہ بند کرناہو گا، سول بیوروکریٹس بھی یہ بات پیش نظر رکھیں کہ انہوں نے ریاست سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے نہ کہ کسی ایک خاندان کی حکومت سے، افراد اور حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں ملک اور ادارے ہمیشہ کیلئے ہوتے ہیں۔ افسران یاد رکھیں شریف برادران اپنے مقاصد کیلئے کسی کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں اور بیوروکریٹس ان کی فطرت سے اچھی طرح واقف ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ ن لیگ ایک خاندان کی جماعت ہے کرپشن پر پورا خاندان ماضی میں بھی اکٹھا تھا اور آج بھی مل کر لوٹ مار کا دفاع کررہا ہے اور آج یہ خاندان اپنے معاشی جرائم کی پردہ پوشی اور سزاؤں سے بچنے کیلئے ن لیگ کو بطور ڈھال استعمال کررہا ہے، ان کے پاس کرپشن کے ریفرنسزاور منی ٹریل کے حوالے سے کوئی جواب نہیں ہے۔ شریف برادران کی سیاست کا خاتمہ اب دنوں اور گھنٹوں کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو تاحیات قائد بنانے والوں میں جرآت ہے تو یہ لکھ کر الیکشن کمیشن میں بھیجیں انہیں اس فیصلے کی آئینی، قانونی، سیاسی، اخلاقی حیثیت کا پتہ چل جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف بند کمرے کے معزز ہیں بیرونی دنیا انہیں ایک نااہل کے طور پر جانتی اور پہچانتی ہے۔
تبصرہ