ورثا کی خواہش ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل پھانسی چڑھیں : خرم نواز گنڈاپور
چیف جسٹس پولیس مقابلوں کے ساتھ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا بھی نوٹس لیں
شفاف الیکشن کے انعقاد کے ذمہ دار الیکشن کمشن سے فارم بنانے کا اختیار بھی چھن گیا
کول پاور منصوبے فراڈ، عوام کی صحت اور قومی خزانے پر خود کش حملہ ہیں: سیکرٹری جنرل PAT
لاہور (12 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پنجاب میں پولیس مقابلوں کا نوٹس اچھی بات چیف جسٹس سانحہ ماڈل ٹاؤن کا بھی نوٹس لیں، 14 بے گناہوں کے قتل کا پونے 4 سال گزرجانے کے بعد بھی انصاف نہیں ہوا۔ قاتلوں کے متعلق ثبوت موجود ہونے کے باوجود انہیں کوئی ہاتھ نہیں لگا رہا۔ وہ گزشتہ روز شہدائے ماڈل ٹاؤن کے زخمیوں امتیاز اعوان، آصف اقبال، شکیل طاہر و دیگر سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قاتل اعلیٰ کو گندے پانی، بیرئر ہٹانے، کمپنیوں کی بے ضابطگیوں کے کیس میں ضرور بلایا جائے مگر اسے انسانی حرمت پامال کرنے پر بھی طلب کیا جائے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی اور حکم نواز شریف، شہباز شریف نے دیا عمل پنجاب کی بیورو کریسی اور پنجاب پولیس نے کیا۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء پونے 4 سال سے حکمرانوں پر قتل کا سنگین الزام لگا رہے ہیں انہیں کیوں نہیں بلایا جاتا؟ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان کی تمام چھوٹی بڑی سیاسی جماعتوں نے قرارداد منظور کر کے چیف جسٹس سے استدعا کی ہے کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سوموٹو ایکشن لیں اور ایک با اختیار، غیر جانبدار جے آئی ٹی بنوائیں تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے اور مظلوم ورثاء یتیم بچے اور بچیوں کو انصاف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ آنے کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدار انکوائری ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صبح، دوپہر شام نوٹس لئے جا رہے ہیں، ظلم کا ازالہ کیا جا رہا ہے، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء بھی سانحہ کا نوٹس لئے جانے کے منتظر ہیں یہ واحد ریاستی درندگی ہے جو دن کے اجالے میں میڈیا کے کیمروں کے سامنے ہوئی اور اس کا ایک ایک ثبوت کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے بارے میں کسی کا جو کوئی بھی خیال ہو مگر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا قاتل اعلیٰ اور حواریوں کو ایوان وزیراعظم میں نہیں 14 بے گناہوں کے قتل کے جرم میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے اور پھانسی چڑھتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ شفاف الیکشن کا انعقاد آئین کے مطابق الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے، الیکشن کمشن ہی دھاندلی سے پاک الیکشن کی ضمانت دے سکتا ہے مگر الیکشن کمشن سے فارم تیار کرنے کا اختیار بھی چھین لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز حکومت کے کول پاور منصوبے بہت بڑا فراڈ اور پنجاب کی عوام کی صحت اور قومی خزانے پر خود کش حملہ ہے، چین اور جدید دنیا کول پاور منصوبے ختم کر کے اپنی آب و ہوا کو شفاف اور آئندہ نسلوں کو محفوظ بنا رہے ہیں جبکہ پنجاب کا وزیراعلیٰ اپنی کمشن، کک بیکس اور انتخابی سٹنٹ کیلئے زرخیز زرعی زمینوں کو برباد کرنے پر تُلا ہوا ہے۔
تبصرہ