چیف جسٹس سپریم کورٹ عابد باکسر کے الزامات پر سوموٹو ایکشن لیں: خرم نواز گنڈاپور
یہ انسانی جانوں کا معاملہ ہے، حقائق عوام تک آنے چاہئیں: سیکرٹری جنرل PAT
عابد باکسر کو وطن واپسی پر قتل کروایا جا سکتا ہے، انہیں رینجرز کی تحویل میں رکھا جائے
لاہور (9 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار سے استدعا ہے کہ وہ عابد باکسر کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سوموٹو ایکشن لیں۔ عابد باکسر نے جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کے بارے میں جو بیانات دئیے ہیں ان کی تحقیقات ناگزیر ہے۔ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، چیف جسٹس نے کراچی میں جعلی پولیس مقابلے میں نقیب اللہ کی موت کا بروقت نوٹس لے کر انصاف کا عمل آسان بنایا، یہ ان کے نوٹس کا ہی نتیجہ ہے کہ راؤ انوار پر پاکستان کی زمین تنگ ہو چکی ہے اور نقیب اللہ کے اہل خانہ کو انصاف ملتا دکھائی دے رہا ہے۔ اسی طرح انہوں نے قصور میں معصوم بچی زینب کے معاملے میں بھی بروقت نوٹس لے کر انصاف کی فراہمی اور مجرم کی گرفتاری کا راستہ آسان بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عابد باکسر نے وزیراعلیٰ پنجاب کا نام لے کر جعلی پولیس مقابلے کروانے کا سنگین الزام لگایا، اس سارے معاملے کی تحقیقات کا ہونا اور حقائق کا عوام کے سامنے آنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ اہم انکشافات کرنے والے عابد باکسر کو کہیں قتل نہ کروا دیا جائے لہٰذا اسے وطن واپسی پر رینجرز کی تحویل میں رکھا جائے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر یہ الزام نہ پہلا ہے نہ آخری، وہ جعلی پولیس مقابلے کروانے میں ملک بھر میں مشہور ہیں اور اس کے لیے انہوں نے خاص لوگ بھرتی کر رکھے ہیں جنہیں آؤٹ آف ٹرن ترقیاں بھی ملتی ہیں اور وہ دن دگنی، رات چوگنی ترقی کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ عابد باکسر نے سبزہ زار میں 5 شہری جعلی مقابلے میں پار کرنے پر عمر ورک کا نام لیا، یہ عمر ورک سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی پیش پیش تھے اور انسداد دہشتگردی عدالت نے انہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں طلب کررکھا ہے۔
تبصرہ