نواز شریف نے سپریم کورٹ کیخلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر کے سیاسی بداخلاقی کی انتہا کر دی
الطاف حسین کی طرح ذہنی مریض نواز شریف کی لائیو کوریج بین کی جائے :خرم نواز گنڈاپور
پیمرا سپریم کورٹ کے خلاف تقریروں کی کوریج پر خاموش کیوں ہے؟ سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
نواز شریف مارچ کے پہلے ہفتے کرپشن کیسز میں خاندان سمیت جیل میں ہوں گے
نااہل بطور منی ٹریل قطری خط قبول نہ کیے جانے پر عدلیہ کیخلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہے، اجلاس
لندن میں کاروبار کرنے والا نااہل خاندان سیاست بھی لندن جا کر کرے، رہنما عوامی تحریک
لاہور (4 فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف نے سپریم کورٹ کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر کے سیاسی بداخلاقی اور بد تہذیبی کی انتہا کر دی، الطاف حسین کی طرح ذہنی مریض نواز شریف کی لائیو کوریج بین کی جائے، پیمرا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل، جھوٹ بولنے پر نااہل ہونے والے نواز شریف کی بدتمیزیوں کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا؟ نااہل شخص بطور منی ٹریل قطری خط قبول نہ کیے جانے پر سپریم کورٹ کے معزز ججز کیخلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہے اور وفاقی وزراء کو عدلیہ کیخلاف بدتمیزیوں پر اکسا رہا ہے، لندن میں کاروبار کرنے والا نااہل خاندان سیاست بھی لندن جا کر کرے، پاکستان کے عوام اپنے آئینی اداروں کے خلاف ان کی جوکر بازی کسی طور قبول نہیں کریں گے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی تحریک کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، جواد حامد، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف و دیگر رہنما شریک تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کے خلاف ہرزہ سرائی پر خاموش رہ کر شریک جرم ہورہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف کی ججز کے بارے بدتمیزیوں پر چپ کیوں ہیں؟ بطور وزیراعظم آئینی اداروں کے وقار کا تحفظ کیا ان کی ذمہ داری نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرف سے جلسوں میں سپریم کورٹ کے خلاف جارحانہ اور گستاخانہ لب و لہجہ کی سب سے بڑی وجہ احتساب عدالت میں کرپشن کیسز میں ملنے والی یقینی سزاؤں کو انتقامی ایجنڈے سے جوڑنا ہے کیونکہ نواز شریف جانتے ہیں اربوں، کھربوں کے غیر قانونی اثاثوں کے حوالے سے ان کے پاس قطری خط کی رنگ بازی کے سوا اور کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس لیے نواز شریف کو پتہ ہے کہ وہ پورے خاندان سمیت مارچ کے پہلے ہفتے میں جیل شفٹ ہورہے ہیں۔
فیاض وڑائچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے پہلا الیکشن بھٹو کی قبر کو گالیاں نکال کر لڑا، دوسرا الیکشن بینظیر سمیت بھٹو خاندان کی کردار کشی مہم چلا کر لڑا، تیسرا الیکشن ججز کی بحالی کے نام پر لڑا اور اب چوتھا الیکشن ججز اور سپریم کورٹ کے خلاف لڑنے کا اعلان کررہے ہیں، نواز شریف ملک میں لاقانونیت پھیلانا چاہتے ہیں۔ اگر ایک نااہل شخص کو برداشت کی گیا تو پھر ہمیشہ کیلئے ایک مثال بن جائے گی کہ یہاں پر اداروں کے خلاف کوئی بھی کچھ بھی کر لے اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
بشارت جسپال نے کہا کہ ملکی ادارے نواز شریف کی غیر مہذب گفتگو اور طعن و تشنیع کو نظر انداز نہ کریں اگر سپریم کورٹ کے ادارے کا آئینی وقار داؤ پر لگا تو پھر کچھ بھی نہیں بچے گا، پھر یہ کرپٹ اشرافیہ ہر ادارے کو پٹوار خانہ اور ریاستی عہدیداروں کو پنجاب کے پٹواریوں کی طرح ڈیل کرے گا۔ اگر الطاف حسین کو ملکی سیاست اور یوٹیوب سمیت ہر جگہ سے غائب کیا جا سکتا ہے تو نواز شریف کی آئینی اداروں کے خلاف باغیانہ اور غدارانہ جنگ کو کس لیے نظر انداز کیا جارہا ہے؟
تبصرہ