ن لیگ کے ترجمان نہال ہاشمی کے انجام سے سیکھیں : عوامی تحریک
شہباز شریف نے ق لیگ کے اندر فارورڈ بلاک بنا کر 2008ء میں پانچ سال پورے کیے: نوراللہ صدیقی
نواز شریف بتائیں چھانگا مانگا کے جنگلوں میں ووٹ کے تقدس کے ساتھ کیا ہوتا رہا، مرکزی سیکرٹری اطلاعات
لاہور (یکم فروری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا ہے کہ ن لیگ کے ترجمان نہال ہاشمی کے انجام سے سبق سیکھیں، دوسروں پر زمین تنگ کرنے والوں کے اپنے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل گئی۔ نہال ہاشمی نے بہت معافیاں مانگیں مگر ان کا جرم بہت بڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ طلال، دانیال اور باقی باکمال ترجمان ذہن نشین کر لیں کہ نااہل نواز شریف نہال ہاشمی کو نااہل ہونے اور جیل جانے سے نہیں بچا سکے۔ سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کے معاملے میں شفقت سے کام لیا ورنہ وہ اس سے کہیں زیادہ بڑی سزا کے مستحق تھے، اداروں کو بے توقیر کرنے اور نوجوان نسل کو لاقانونیت کا سبق پڑھنے والوں کا ٹھکانہ جیل ہی ہونا چاہیے۔ وہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے۔
نوراللہ صدیقی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ کے تقدس کی بات کرنے والے میاں نواز شریف بتائیں چھانگا مانگا کے جنگلوں میں ووٹ کے تقدس کے ساتھ کیا ہوتا رہا؟ اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں کی بولیاں لگانے اور خرید و فروخت کا ’’جمہوری کلچر‘‘ کس کی ایجاد ہے؟ اسلام آباد کے فائیو سٹار ہوٹلوں میں اراکین اسمبلی کو کمروں میں بند کر کے ووٹ کے کس تقدس کی حفاظت کی جاتی رہی؟ انہوں نے کہا کہ چھانگا مانگا تو پرانی بات ہے، 2008ء کے الیکشن میں پنجاب میں ن لیگ کو حکومت بنانے کیلئے سادہ اکثریت بھی نہیں ملی تھی۔ ن لیگ نے آصف علی زرداری کی مدد سے پنجاب میں حکومت قائم کی اور پیپلز پارٹی کے الگ ہونے پر شہباز شریف اکثریت کی حمایت کھو چکے تھے مگر انہوں نے عہدہ چھوڑنے کی بجائے ق لیگ کے اندر فارورڈ بلاک بنا کر 42 اراکین صوبائی اسمبلی توڑ لیے اور پھر ’’شیر‘‘ کی حکومت نے سائیکل کے نشان پر جیتنے والوں کی غیر جمہوری اور غیر قانونی مدد سے 5 سال پورے کیے۔ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ شریف برادران باتیں بہت اچھی کرتے ہیں مگر عملاً انہوں نے جمہوریت کو رسوا کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا، اس کی ایک لمبی تاریخ ہے۔ نوابزادہ نصراللہ مرحوم جیسی شخصیت بھی نواز شریف کے ماورائے جمہوریت طرز حکمرانی کے خلاف تحریک چلانے پر مجبور ہوئی۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں طلبی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ ان شاء اللہ جلد فل بنچ بنے گا اور ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف ملنے کی راہ ہموار ہو گی۔
تبصرہ