جب انصاف نہیں ملتا تو عوام سڑکوں پر آتے ہیں، جلد انصاف کی فراہمی کی ابتدا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے کی جائے: ڈاکٹر طاہرالقادری
استغاثہ کو منظور ہوئے ایک سال ہوگیا تاحال ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہوسکی: سربراہ عوامی تحریک کی وکلاء سے ملاقات، گفتگو
شہباز شریف نے تالیاں بجا کر اخلاقی دیوالیہ پن کی انتہا کی، معصوم زینب کی والدہ نے درست کہازخموں پر نمک چھڑکا گیا
کارکنوں کی طاقت سے دوست اور دشمن اچھی طرح واقف ہیں، ضرورت پڑنے پر قاتل ٹولے کی غلط فہمی دور کردیں گے
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لیے شہبازشریف اور حواریوں کے استعفیٰ کے مطالبہ کی حمایت کرنے پر تمام جماعتوں کے مشکور ہیں
لاہور (24 جنوری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لیے قانونی جدوجہد کا راستہ ایک لمحہ کے لیے بھی ترک نہیں کیا، اے ٹی سی میں ایک سال کی گواہیوں کے بعد استغاثہ فروری 2017 میں منظور ہوا اورآئی جی سمیت 125 ملزمان طلب کئے گئے مگر مزید ایک سال گزر جانے کے بعد بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لیے شہبازشریف اور حواریوں کے استعفیٰ کے مطالبہ کی حمایت کرنے پر تمام جماعتوں کے مشکور ہیں، انصاف کی جلد فراہمی کے لیے ابتدا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے کی جائے، وہ عوامی تحریک کے وکلاء سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے، وکلاء نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پرسیکرٹری جنرل خرم نواز نوازگنڈا پور، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، مستغیث جواد حامد، شکیل ممکا ایڈووکیٹ ودیگر رہنما موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جب بر وقت انصاف نہیں ملتا تو پھر عوام سڑکوں پر نکلتے ہیں، ہماری افرادی قوت کے بارے میں ہمارے دوست اور دشمن اچھی طرح واقف ہیں، جب ضرورت پڑی تو قاتل ٹولے کی غلط فہمی کو دور کر دیں گے، ہمارے کارکنوں کوتیاری کے لیے 24 گھنٹے سے زیادہ وقت درکار نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کے منصوبہ ساز نواز شریف اور شہباز شریف سمیت جملہ حواریوں کی طلبی کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے اور سانحہ کے قتل عام کے منصوبہ سازوں کی طلبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کے ملزمان نواز شریف، شہباز شریف انصاف کے راستے کے سب سے بڑے پتھر ہیں انہیں ہٹائے بغیر انصاف نہیں ملے گا، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ میں شہباز شریف اور راناثناء اللہ کا نام درج ہے ان کی طلبی کے لیے از سر نو غیر جانبدار تفتیش ناگزیر ہے، مگر جب تک یہ قاتل ٹولہ مسلط ہے غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل اور تفتیش ناممکن ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل بھی جلد آئے گا تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر مہر لگا دی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دارشہباز شریف اور حواری ہیں اور انہیں کٹہرے میں لایا جائے گا۔ سربراہ عوامی تحریک نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے انصاف کے لیے برسر پیکار قانونی ٹیم کو ہدایت کی کہ قانونی جدوجہد میں مزید تیزی لائی جائے، انہوں نے کہا کہ سفاک قاتل اپنے انجام سے کسی صورت بچ نہیں پائیں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ معصوم زینب کے معاملے میں قاتل اعلیٰ پنجاب نے بازاری پن کی انتہاء کر دی، تالیاں بجا کرمظلوم خاندان کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا اور سیاست چمکائی گئی، انہوں نے کہا کہ مقتولہ زینب کی والدہ نے درست کہا کہ اگر زندہ بچی گھر آتی تو انہیں تالیاں بجانے کا حق تھا، انہوں نے تالیاں بجا کر ہمارے زخموں پر نمک چھڑکا۔
دریں اثناء عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شیخ رشید احمد کو ٹیلی فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
تبصرہ