دھرنا آئین، قانون کے دائرے اور شیڈول کے مطابق ہوگا: عوامی تحریک
دھرنا ممنوعہ علاقہ سے باہر ہے۔
اصل سوال 14 مقتولین کے ورثا کو انصاف دینا ہے: خرم نواز گنڈا پور
لاہور (15 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے
کہا ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کی طرف سے دھرنا شیڈول کے مطابق ہوگا، عدالت نے
کسی قسم کا کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری شہداء کے ورثا سے
اظہار یکجہتی کرنے جائینگے، احتجاج کا حق آئین و قانون کے دائرہ کار کے اندر
رہتے ہوئے استعمال ہوگا، دھرنے کا مقام مال روڈ ممنوعہ علاقہ سے باہر ہے۔
منگل کو انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا ڈاکٹر طاہرالقادری یا عوامی تحریک کی طرف سے نہیں ہے یہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا اور زخمیوں کے لواحقین کی طرف سے ہے جو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے ایک درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ 8 ماہ سے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کی ہماری درخواست پر کوئی تاریخ بھی نہیں ملی۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے حوالے سے جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کا منظر عام پر آنا اور استغاثہ کیس کا حصہ بننا ناگزیر ہے کیونکہ یہ واحد عدالتی تحقیقات ہے جس پر اعتماد کیا جاسکتا ہے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اس رپورٹ میں کسے سانحہ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، خرم نواز گنڈا پور نے مزید کہا ہے کہ عدالت عالیہ لاہور کے 2011کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے دھرنے کا مقام پہلے ہی تبدیل کیا جاچکا ہے۔ اب یہ دھرنا کاروباری مراکز ہی حدود سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصل سوال ان مقتولین کو انصاف دینا ہے جو 3 سال سے دھکے کھا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے کبھی قانون ہاتھ میں لیا اور نہ آئندہ ایسا کریں گے یہ ہمارا پر امن احتجاج ہے جو شیڈول کے مطابق ہوگا۔
تبصرہ