قاتل اعلیٰ پنجاب کو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانا نصیب نہیں ہو گا : ڈاکٹر طاہرالقادری
نواز شریف کی نااہلی سے خوشی، اپوزیشن کے متفقہ وزیراعظم کے امیدوار کے نہ آنے پر دکھ ہوا
سلطنت شریفیہ کے مکمل خاتمے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہو گا، سربراہ عوامی تحریک
سانپ زخمی ہوا مرا نہیں، انصاف اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف گھٹیا مہم چل رہی ہے
نواز شریف باسٹھ، تریسٹھ کے ساتھ ساتھ غداری کے بھی مرتکب ہوئے، ویڈیو لنک پر خطاب
لاہور (2 اگست 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ قاتل اعلیٰ کو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانا نصیب نہیں ہوگا، نواز شریف باسٹھ، تریسٹھ کے ساتھ ساتھ غداری کے بھی مرتکب ہوئے، سلطنت شریفیہ کے مکمل خاتمہ کیلئے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہو گا، سانپ زخمی ہوا ہے ابھی مرا نہیں، ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے والے سانپوں کے سر کچلنا ہوں گے۔ نواز شریف کی نااہلی سے خوشی مگر اپوزیشن کی طرف سے وزارت عظمیٰ کا متفقہ امیدوار نہ آنے پر دکھ ہوا، نواز شریف اپنے معاشی جرائم کے باعث نااہل ہو کر سیاسی انجام سے دوچار ہو گئے مگر ابھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حساب باقی ہے۔ وہ مصر سے اوسلو پہنچنے پر استقبال کیلئے آئے ہوئے عوامی تحریک اوورسیز کے کارکنان سے گفتگو کررہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے گزشتہ روز ویڈیو لنک پر عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے بھی خطاب کیا، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ علی بابا گرفت میں آگیا چالیس چور بھی پکڑے جائیں گے، کرپشن پر مبنی ریفرنسز کے فیصلے آنے سے لندن میں تعمیر کیے گئے محلات اور لوٹی گئی دولت بھی واپس آئے گی۔ نواز شریف خائن تھے اور خائن ثابت ہوئے، ڈنگ ٹپاؤ وزیراعظم نے خاندان شریفیہ کو خوش کرنے کیلئے پارلیمنٹ کے فلور پر کھڑے ہو کر سپریم کورٹ کے فیصلے کا مذاق اڑایا، کیا قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی سے ہی پارلیمنٹ معتبر ٹھہرتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کے اندر بیٹھ کر قومی سلامتی کے ادارے پر حملہ کیا گیااور دشمن ملک کے بیانیہ کو تقویت دی گئی، ابھی بھی زخمی سانپ سوشل میڈیا پر انصاف اور سلامتی کے اداروں کے خلاف گھٹیا مہم چلوارہا ہے اس کا سدباب ہونا چاہے، اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ یہ آرٹیکل 6 کا مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا سائبر کرائم کے قوانین صرف نااہل خاندان کے خلاف عوامی غم و غصہ کو روکنے کیلئے بنائے گئے؟ وزارت داخلہ، نیکٹا، ایف بی آر، پیمرا کے حکام انصاف اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف توہین آمیز مہم پر خاموش کیوں ہیں؟
تبصرہ