سربراہ پاکستان عوامی تحریک کا بجٹ پر رد عمل
اشرافیہ کا پانچواں بجٹ کشکول کو ’’دیگ‘‘ میں بدل دے گا: ڈاکٹر
طاہرالقادری
وزیر خزانہ ہوائی قلعے تعمیر کرتے ہیں، ان کے اعداد وشمار چیک کرنیکی ضرورت ہے
اشرافیہ کی پالیسیوں سے دہشتگردی اور آف شور بزنس کلچر کو فروغ ملا
کسان دوست حکومت نے بجٹ کے اعلان سے قبل کسانوں کو ’’پھینٹی‘‘ لگائی
لاہور (26 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے وفاقی بجٹ پر اپنے ردّ عمل میں کہا کہ اشرافیہ کا پانچواں بجٹ کشکول کو ’’دیگ‘‘ میں بدل دے گا، وزیر خزانہ ہوائی قلعے تعمیر کرنے کی شہرت رکھتے ہیں ان کے اعداد وشمار کو چیک کرنے کی ضرورت ہے، کسان دوست حکمرانوں نے بجٹ کے اعلان سے قبل کسانوں کو ’’پھینٹی‘‘ لگائی، قرضوں کے بوجھ میں ساڑھے 6ہزار ارب اور بیروزگاری میں اضافہ، سرمایہ کاری، برآمدات، تعلیم وصحت کی سہولتوں میں کمی کونسا اقتصادی استحکام ہے؟ انہوں نے اپنے ردّ عمل میں کہا کہ اشرافیہ کی پالیسیوں سے کرپشن، دہشتگردی اور آف شور بزنس کلچر کو فروغ ملا، انہوں نے کہا کہ بجٹ میں منی لانڈرنگ اور سوئس بنکوں میں پڑا پیسہ واپس لانے کا کوئی پلان شامل نہیں، عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پر حکومت کسانوں کوریلیف نہیں دیتی، لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے نام پر مال بنایا جا رہا ہے، ہر بجٹ کے بعد اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھتی ہیں اس بار بجٹ سے پہلے قیمتیں بڑھیں، انہوں نے کہا کہ جس قوم کے ہاتھ میں کشکول ہو اس کی دنیا میں کہیں عزت نہیں ہوتی، حکومت اعلانیہ اور غیر اعلانیہ قرضے لے کر قوم کے بچے بچے کا بال قرضوں میں جکڑ رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ پر تفصیلی ردّ عمل بعد میں دیا جائے گا۔ تعلیم، صحت کا پیسہ موٹر ویز پر لگانے والے حکمرانوں نے غریب دشمنی کی تمام حدیں عبور کر لیں۔
تبصرہ