حکومت نے کہا تھا اسلامی فوج کسی اسلامی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی: خرم نواز گنڈاپور
وزیراعظم کو خطاب کی اجازت نہ دے کر 19 کروڑ عوام اور ایٹمی ملک کی تذلیل کی گئی
وزارت خارجہ نے منہ میں گھگنیاں ڈال رکھی ہیں، پنجاب کا قاتل وزیر امور خارجہ پر بریفنگ دے رہا ہے
قوم جاننا چاہتی ہے سات سمندر پار کی دوستیوں سے ہمیں کیا ملے گا، سیکرٹری جنرل PAT
لاہور (22 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت نے قوم کو یقین دلایا تھا کہ اسلامی فوج کسی اسلامی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی مگر ’’امریکہ اسلامی سربراہی کانفرنس‘‘ میں ایران کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا اس سے واضح ہو رہا ہے کہ عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی بنیاد رکھی جارہی ہے اور پاکستان بھی اس میں شریک ہے، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کو اسلامی سربراہی کانفرنس میں خطاب نہیں کرنے دیا گیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ انہیں کچھ احکامات دیے گئے ہیں کہ جائیں اور اس پر عمل کریں، وزیراعظم کو خطاب کی اجازت نہ دے کر 19 کروڑ عوام اور ایٹمی ملک کی تذلیل کی گئی، حکومت امریکہ اسلامی سربراہی کانفرنس کی غرض و غایت پارلیمنٹ میں واضح کرے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ہمارے برادر اسلامی ملک کی سرزمین پر کھڑے ہو کر بھارتی صدر مودی کو دہشتگردی کا شکار قرار دیا وہ مودی جس کے عہد اقتدار میں مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن میں ظلم نے اپنی انتہاؤں کو چھوا، کنٹرول لائن پر سینکڑوں پاکستانیوں کو بلااشتعال فائرنگ کر کے شہید و زخمی کیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں نوجوانوں، خواتین، بچوں کو پیلٹ گن سے بینائی سے محروم کیا گیا، مودی کی شان میں ٹرمپ کی گفتگو لمحہ فکریہ ہے کہ ہمیں کس طرف دھکیلا جارہا ہے، ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا ہو گا کہ سات سمندر پار کی دوستیوں سے ہمیں کیا ملے گا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ امریکہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے حوالے سے حکومت اور وزارت خارجہ نے منہ میں ’’گھگنیاں‘‘ ڈال رکھی ہیں اور پنجاب کا نامزد قاتل وزیر امور خارجہ پر بریفنگ دیتا پھر رہا ہے۔
تبصرہ