حکمران دعوے تعلیمی ترقی کے وسائل اورنج میٹرو پر خرچ کرتے ہیں: بشارت جسپال
فخر ہے ڈاکٹر طاہرالقادری کے نوجوان علم اور امن کے فروغ کیلئے کام کررہے ہیں
تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیلئے 26 مئی تک 100 شہروں میں احتجاج ہو گا، عرفان یوسف کی ملاقات میں گفتگو
لاہور
(14 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال سے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ
کے وفد نے مرکزی صدر عرفان یوسف کی قیادت میں ملاقات کی اور بتایا کہ ایم ایس ایم 20
سے 26 مئی کے دوران 100 شہروں میں تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کے 5فیصد تک بڑھانے کے مطالبہ
کے ساتھ مختلف شہروں کے پریس کلب کے سامنے مظاہرے کرے گی۔ بشارت جسپال نے ایم ایس ایم
کی تعلیم کیلئے اس جدوجہد اور مہم جوئی کو سراہا اور کہا کہ ہمیں فخر ہے ڈاکٹر محمد
طاہرالقادری کے نوجوان علم اور امن کے لیے کام کررہے ہیں اور ان کی تنظیمی سرگرمیاں
بامقصد اور ملک و قوم کے مفاد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم انقلاب کا ہراول
دستہ ہے۔ ظلم اور استحصال پر مبنی نظام کے خاتمے کی جدوجہد ہو یا تعلیمی اداروں کو
انتہا پسندی اور غنڈہ گردی کے کلچر سے پاک کرنے کی عملی کوششیں ہر جگہ اور ہر موقع
پر ایم ایس ایم کے نوجوانوں نے بھرپور کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ قائد انقلاب
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور پاکستان عوامی تحریک کا پختہ یقین ہے کہ وطن عزیز میں تبدیلی
پڑھی لکھی نظریاتی یوتھ ہی لائے گی اسی لیے تحریک منہاج القرآن کے فلاحی پراجیکٹس میں
تعلیم نمبرون پر ہے، ملک بھر میں ساڑھے 6 سو سے زائد تعلیمی اداروں، کالجز اور چارٹرڈ
یونیورسٹی کا قیام اس بات کا ثبوت ہے کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دعوؤں نہیں عمل کے
قائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے 5فیصد کے برابر لایا جائے۔ یواین
او کے چارٹر کے مطابق ہر ممبر ملک تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کے 4.4 فیصد تک لانے کا پابند
ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں آج بھی تعلیمی بجٹ بمشکل جی ڈی پی کے 2فیصد کے لگ بھگ
ہے۔ اس بجٹ کے ساتھ تعلیمی ترقی کے دعوے کرنا قوم کو دھوکہ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ
تعلیم موجودہ حکمرانوں کی ترجیحی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ حکمران بیانات میں تعلیمی
ترقی کے دعوے کرتے ہیں مگر وسائل موٹرویز اور اورنج لائن منصوبوں پر خرچ کرتے ہیں کیونکہ
تعلیمی منصوبوں کی نسبت اورنج لائن میٹرو منصوبوں میں کمیشن زیادہ ہے۔
تبصرہ