پنجاب حکومت کا سولر پارک بھی ناکام منصوبوں کی فہرست میں شامل: عوامی تحریک
مسلسل ناکام منصوبے دینے والے وزیراعلی نے صوبہ 7 سو ارب کا مقروض کر دیا
سستی روٹی، آشیانہ، سولر پارک کے بعد اگلے ناکام منصوبے اورنج ٹرین اور میٹر وہیں
عوامی تحریک کا قومی خزانے کے ضیاع کے خلاف عدالت جانے کا اعلان: اجلاس
لاہور (9 مئی 2017) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے تمام زونز کا خصوصی تنظیمی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں خرم نواز گنڈا پور کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ بالآخر پنجاب حکومت کا قائد اعظم سولر پارک منصوبہ بھی ناکام منصوبوں کی فہرست میں شامل ہوگیا، 17 ارب روپے میں مکمل ہونیوالا یہ بجلی منصوبہ اونے پونے بیچنے کے لیے کوئی ’’پیارا‘‘ تلاش کیا جار ہا ہے، مسلسل ناکام منصوبے دینے کا ریکارڈ قائم کرنیوالے وزیر اعلی نے صوبہ 7 سو ارب کا مقروض کر دیا، سستی روٹی، آشیانہ، سولر پارک، دانش سکول، گرین ٹریکٹر سیکم، پیلی ٹیکسی کے بعد اگلے ناکام منصوبے اورنج ٹرین اور میٹرو ہیں۔ اجلاس میں سینٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ، شمالی پنجاب کے صدر بریگیڈئر (ر) محمد مشتاق، جی۔ ایم ملک، نور اللہ صدیقی، ساجد محمود بھٹی، شہزاد رسول ودیگر نے شرکت کی۔
عوامی تحریک کے رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ قومی خزانے کے کھربوں روپے کے ضیاع کا سبب بننے والے وزیر اعلی کے ناکام منصوبوں کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے گا منصوبوں کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کے ساتھ ساتھ ذمہ داروں کے تعین اور قومی رقوم کی ریکوری کی استدعا کی جائے گی۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شریف برادران بغیر منصوبہ بندی کے اربوں روپے کے منصوبے صرف دیہاڑیاں لگانے کے لیے شروع کرتے ہیں، نندی پور پاور پروجیکٹ، سستی روٹی پروجیکٹ، مکینیکل تنور منصوبے اس کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔
سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال نے کہا کہ اورنج ٹرین ٹریک کے 2 پلرز میں ناقص مٹیریل کے استعمال پر نیسپاک کے انجینئر کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ پورے کا پورا ناکام منصوبہ دینے والے وزیراعلی بھی اپنی کوئی سزا تجویز کریں، فیاض وڑائچ نے کہا کہ شہباز شریف کے غیر ضروری منصوبوں پر ضائع ہونے والے کھربوں روپے اس صوبہ کے غریب عوام کے بچوں کی تعلیم اور صحت کا پیسہ تھا جسے بے دردی سے ضائع کیا گیا، غلط منصوبوں میں ضائع ہونیوالی رقم بھی کرپشن کی ایک شکل ہے اسکا محاسبہ ہونا چاہئے۔ وزیر اعلی پنجاب اسمبلی کی سنتے ہیں نہ کابینہ کی اور نہ ہی ماہرین کی رپورٹس کو کوئی اہمیت دیتے ہیں، وہ رات کو میگا پروجیکٹس کا خواب دیکھتے ہیں اور دن کو کام شروع کروا دیتے ہیں، اورنج ٹرین منصوبہ پر سٹے آرڈر اس کی ایک مثال ہے۔
عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا کہ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2 سال میں پنجاب حکومت نے صاف پانی پروگرام کے 17 ارب روپے اورنج لائن ٹرین منصوبے کو منتقل کئے، اس سے قبل قبرستانوں کی تعمیر کے فنڈز بھی میٹرو منصوبوں کی طرف منتقل کئے گئے، انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ وزیر اعلی پنجاب صاف پانی، تعلیم اور صحت کی بجائے اورنج اور میٹرو جیسے فینسی منصوبوں پر قومی دولت پانی کی طرح بہا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پنجاب اس قدر مقروض ہو چکا ہے کہ آئندہ کئی نسلوں کو سود کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
تبصرہ