’’دباؤ ڈال کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کی فہرست تبدیل کروائی گئی‘‘
آئی جی، ڈی آئی جی کو طلب کرنیوالے انسداد دہشتگردی جج چوہدری اعظم
کو ٹرانسفر کر دیا گیا
ملزمان کی پہلی فہرست میں میاں شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور ڈاکٹر توقیر بھی شامل
تھے : خرم نواز گنڈاپور
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پیروی سے روکنے کیلئے اہم حکومتی شخصیات نے لین دین کی بات کی،
مناسب وقت پر نام سامنے لائیں گے
لاہور (25 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے حوالے سے دباؤ ڈال کر ملزمان کی فہرست آخری وقت میں تبدیل کروائی گئی۔ طلب کئے جانیوالے ملزمان میں میاں شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور ڈاکٹر توقیر شامل تھے۔ حکمران آئی جی اور ڈی آئی جی رانا عبد الجبار کے نام مقدمے سے نکلوانے پر بضد تھے جس پر اے ٹی سی جج چوہدری اعظم نہ مانے اور اب انہیں ٹرانسفر کر دیا گیا۔ سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں بریگیڈئر (ر) اقبال احمد خان، رفیق نجم، تنویر خان، مستغیث جواد حامد، رانا محمد ادریس، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، سید امجد علی شاہ، فرح ناز، شہزاد رسول، چودھری عرفان یوسف نے شرکت کی۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پیروی سے روکنے کیلئے اہم حکومتی شخصیات نے لین دین کی بات بھی کی، بعض وزراء نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے پاؤں کو بھی ہاتھ لگایا مگر عوامی تحریک کے عہدیداران نے حکومت کی ہر پیشکش کو پاؤں کی ٹھوکر مار دی۔ مناسب وقت اور مناسب فورم پر ان شخصیات اور وزراء کے نام منظر عام پر لائیں گے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ پانامہ لیکس، نیوز لیکس کی رپورٹس تو تبدیل ہو سکتی ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ تبدیل نہیں ہو سکتی کیونکہ جسٹس باقر نجفی اللہ کا بے خوف بندہ اور ایک انصاف پسند جج ہے جس نے حکمرانوں کے دباؤ کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ 14 شہداء کے ورثاء اور 86 زخمیوں کو انصاف دلوانے کیلئے سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمشن کی رپورٹ کی کاپی حاصل کرنے کیلئے ہم 2 سال سے لاہور ہائیکورٹ میں ہیں، جرح مکمل ہو چکی ہے صرف فیصلہ سنانا باقی ہے۔ دسمبر 2016 سے لیکر آج کے دن تک تاریخ ہی نہیں ڈالی گئی۔ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے احتجاج شروع کرنے کی تجویز حتمی شکل دیکر منظوری کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کو ارسال کر دی گئی۔
تبصرہ