جنوبی پنجاب کے فنڈز وزیراعلیٰ ہاؤس کے واش روم کی خوبصورتی پر خرچ ہو رہے ہیں: عوامی تحریک
وزیراعلیٰ سے ذاتی حیثیت میں وضاحت طلب کی جائے، اپوزیشن جماعتوں
کے پارلیمانی لیڈروں کے نام خط
خط عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے صدر سابق رکن صوبائی اسمبلی فیاض وڑائچ نے لکھا، معاملہ
انتہائی سنجیدہ ہے
لاہور
(17 مارچ 2017) عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے صدر سابق رکن صوبائی اسمبلی فیاض وڑائچ
نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید، ق لیگ کے پارلیمانی لیڈر سردار
وقاص حسن موکل، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر قاضی احمد سعید اور جماعت اسلامی کے
پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر کے نام خط میں کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے پسماندہ اضلاع
لیہ، راجن پور، وہاڑی، میلسی کے ترقیاتی فنڈز وزیراعلیٰ ہاؤس کے واش روم کی تزئین و
آرائش پر خرچ کرنے کے غیر قانونی، غیر جمہوری اور غیر اخلاقی اقدام پنجاب اسمبلی میں
اٹھایا جائے اور اس حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ کی روشنی میں فلور آف دی ہاؤس پر
وزیراعلیٰ پنجاب سے ذاتی حیثیت میں وضاحت طلب کی جائے۔ چودھری فیاض وڑائچ نے پارلیمانی
لیڈرز کے نام لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے 3 اضلاع سمیت 4 شہروں کے بڑے
منصوبوں کے فنڈز ختم کر کے وزیراعظم کی رہائش گاہ کی طرف جانے والی سڑکوں کی تزئین
و آرائش پر خرچ کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہونے
والی ایک میٹنگ کے دوران کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے جاری کردہ
دستاویز کے مطابق میلسی کے علاقے کرم پور تا حسن شاہ روڈ کیلئے 168 ملین روپے رکھے
گئے تھے اس میں 136 ملین روپے نکال کر رائے ونڈ روڈ کیلئے جاری کر دئیے گئے۔ انہوں
نے اپنے خط میں کہا کہ جنوبی پنجاب کے ترقیاتی فنڈز 7 کلب، جی او آر ون، وزیراعلیٰ
ہاؤس کے واش رومز، کچن کی تزئین و آرائش پر خرچ کیے جارہے ہیں جو اس بات کا اعلان ہے
کہ جنوبی پنجاب کے عوام کے لیے صاف پانی کی فراہمی اور بنیادی سہولتیں وزیراعلیٰ کے
واش روم کی تزئین و آرائش سے زیادہ ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سے منتخب ہونے والے اراکین صوبائی اسمبلی جو حکمران جماعت کا حصہ ہیں وہ جنوبی پنجاب کے عوام کو جواب دہ ہیں کہ اس کھلے ظلم اور زیادتی پر وہ خاموش کیوں ہیں؟انہوں نے کہا کہ راجن پور سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی سپیکر سردار مشتاق گورچانی بھی اپنی خاموشی کی وجہ بتائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محض پوائنٹ آف آرڈر پر بولنا یا نشاندہی کافی نہیں وزیراعلیٰ پنجاب سے ذاتی حیثیت میں اس کی وضاحت طلب کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی رکن صوبائی اسمبلی اپنے آبائی حلقہ میں آئے گا تو عوام اور علاقائی صحافی اس سے اس کا جواب طلب کرینگے۔
تبصرہ