بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مردم شماری میں شامل کیا جائے: ترجمان عوامی تحریک
تمام اقلیتوں کے حقیقی اعداد و شمار مرتب ہونے چاہئیں، شہری اور دیہاتی آبادی کا پتہ چلنا چاہیے
مردم شماری 19 سال بعد ہو رہی ہے، ہر دس سال بعد انعقاد کو یقینی بنایا جائے : نور اللہ صدیقی
لاہور
(13 مارچ 2017) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ
صدیقی نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی مردم شماری میں شامل کیا جائے
لگ بھگ 60 لاکھ پاکستانی ایسے ہیں جو بسلسلہ روزگار بیرون ملک ہیں ان کا اندراج ہونا
چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے حوالے سے صوبوں کے تحفظات کا ازالہ ہونا چاہیے۔
تمام اقلیتوں کے حقیقی اعداد و شمار مرتب اور شہری و دیہاتی آبادی کا پتہ بھی چلنا
چاہیے کہ شہروں میں کتنی آبادی ہے اور دیہات میں کتنی آبادی ہے، مردم شماری میں آئی
ڈی پیز کے بارے میں کوئی پالیس نظر نہیں آئی کہ ان کا اندراج کس طریقہ کار کے تحت ہو
گا؟ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ذاتی گھر اور کرائے میں مقیم افراد کا ڈیٹا بھی
مرتب ہونا چاہیے۔ یہ امر خوش کن ہے کہ افواج پاکستان کے جوان شمار کنندگان کے ہمراہ
ہونگے۔ مردم شماری ایک انتہائی حساس معاملہ ہے۔ اس لئے شمار کنندگان کے فول پروف حفاظتی
انتظامات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری 19 سال بعد ہو رہی ہے۔ آبادی کی
حقیقی تعداد کے حوالے سے کم و بیش 18 بجٹ محض اندازے اور تخمینے کی بنا پر دیئے گئے۔
اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مردم شماری ہر حال میں 10 سال بعد ہونی چاہیے تا کہ
آبادی کے حقیقی اعداد و شمار سامنے آ سکیں اسی کے مطابق بجٹ بن سکے۔
تبصرہ