پولیس نے کامونکی میں عوامی تحریک کے 37 کارکنوں کے خلا ف جھوٹا مقدمہ درج کیا : بشارت جسپال
دہشتگردی کی دفعات کی بحالی کے خلاف اپیل کا قانونی حق استعمال کرینگے: فیاض وڑائچ
جھوٹی ایف آئی آر میں انصاف اور قانون کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے، وکلاء سے گفتگو
لاہور (25 فروری 2017) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال اور جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے کامونکی میں عوامی تحریک کے 37 کارکنوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا اور دہشتگردی کی دفعات لگائیں۔ جس طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں جھوٹی FIR تھانہ فیصل ٹاؤن میں درج کی گئی اسی طرح کامونکی میں پولیس پر حملہ کی جعلی ایف آئی آر درج کی گئی دہشتگردی اور پولیس حملہ کی دفعات لگائیں گئیں۔ پراسیکیوشن نے عدالت کے سامنے حقائق رکھنے کی بجائے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کی بحالی کے خلاف اپیل کا قانونی حق استعمال کرینگے۔
عوامی تحریک کے دونوں رہنماء سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وکلاء سے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر نعیم الدین ایڈووکیٹ، آصف سلہریا، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر ایڈووکیٹ، یاسر ملک ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ موجود تھے۔
رہنماؤں نے کہا کہ گلو بٹ کی دہشتگردی کو قومی میڈیا کے ذریعے پوری دنیا نے دیکھا جس طرح اس نے گاڑیاں توڑیں، املاک کو نقصان پہنچایا اور خوف و ہراس پھیلایا اس پر عائد دہشتگردی کی دفعات کو ختم کر دیا گیا جبکہ پولیس نے ہمارے بے گناہ کارکنوں کے خلاف دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات درج کئے جن کے خلاف ہم قانونی جنگ لڑ یں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور انکو حکم دینے والے آقاؤں کو بے نقاب کر کے چھوڑیں گے، قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ جھوٹی ایف آئی آر میں انصاف اور قانون کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کو انصاف ملے گا، انصاف اور قصاص کیلئے آخری سانس تک لڑیں گے۔
تبصرہ