وزیراعظم 9 ماہ میں رزق حلا ل کے متعلق کوئی جواب نہیں دے سکے، خرم نواز گنڈا پور
پاکستان کے مسائل موٹرویز کی تعمیر سے نہیں ایماندار سیاسی قیادت سے حل ہوں گے
ایسی موٹرویز کا کیا فائدہ جن سے پاکستان مقروض ترین ملک بن گیا
لاہور (11 جنوری 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ وزیر اعظم 9 ماہ میں رزق حلال کمانے اور کھانے کے حوالے سے قوم کے سوالوں جواب نہیں دے سکے۔ ایک عدالت عوام اور ایک اللہ کی عدالت بھی ہے جہاں بڑے بڑے فرعونوں کے احتساب کے لیے کسی کمیشن اور ٹی او آرز کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی قطری شہزادے کا خط مددگار ثابت ہوسکے گا۔ پاکستان کے مسائل موٹرویز کی تعمیر سے نہیں ایماندار سیاسی قیادت کے آنے سے حل ہونگے۔ ایسی موٹرویز کا کیا فائدہ جن سے پاکستان تاریخ کا مقروض ترین ملک اور ہر شہر ی آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا مقروض ہو۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کے راہنماؤں سے گفتگو کررہے تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ہمیں ایسا جسٹس سسٹم چاہیے جو کسی کی حیثیت کو پیش نظر رکھے بغیر انصاف کرسکے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن، پانامہ لیکس اور نیوز لیکس پر انصاف نہ ہونے کے باعث ثابت ہوگیا کہ موجودہ نظام بڑے چوروں کو تحفظ دے رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے کٹاس راج میں جو خطاب کیا وہ خطاب ان کے کانوں نے پہلے سنا لہذا وہ خود بھی اس پر عمل کریں، پاکستان کے سیاسی لیڈروں پر الزام تراشی اور قیمتیں لگانے کا کلچر میاں نواز شریف اور ان کے چھوٹے بھائی میاں شہباز شریف نے متعارف کروایا، الزام تراشی کے ذریعے منہاج القرآن سیکرٹریٹ پر حملہ کیا اور 14 بے گناہوں کی جانیں لیں، اور پھر شہداء کے ورثاء کو انصاف بھی نہیں ملنے دے رہے، انہوں نے کہا کہ قومیں قرض کی موٹرویز سے نہیں انصاف اور غیرت سے آگے بڑھتی اور باوقار ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ غریب کے بچوں کو اپنی جان کہنے والے وزیراعظم نے انہیں بچوں کی تعلیم، صحت کے پیسے سے اپنے 3 بچوں کے لیے لندن میں اربوں روپے کے محلات خریدے، وزیر اعظم کو پاکستان کے غریب بچوں کا خیال ہے تو پھر لوٹ مار کی ساری دولت واپس لائیں۔
تبصرہ