شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء انصاف کے حصول کے لیے منصفوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
جسٹس باقر علی نجفی کی رپورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے
نام اور پتے درج ہیں۔
ایک نہ ایک دن یہ رپورٹ منظر عام پر آئے گی اور قاتل کیفر کردار تک پہنچیں گے۔ خرم
نواز گنڈاپور
قصاص تحریک کا دوسرا راؤنڈ شروع ہو گا توانصاف کے حصول تک جاری رہے گا۔ وکلاء کے
وفد سے گفتگو
لاہور (10 نومبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خر م نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پولیس کی جانب سے درج کرائی گئی جھوٹی ایف آئی آر میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں اب تک 116پیشیاں بھگت چکے ہیں۔ جن لوگوں نے ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہ لوگوں کو قتل کیا انہیں کسی مجاز فورم نے ایک بار بھی نہیں بلوایا۔ پاکستان کے عوام اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء جاننا چاہتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کو سزا کب ملے گی۔ ماڈل ٹاؤن میں ریاستی دہشتگردی اور بربریت کرنے والے قاتلوں کے نام اور مکمل پتے جسٹس باقر علی نجفی کی رپورٹ میں درج ہیں۔ ایک نہ ایک دن یہ رپورٹ ضرور منظر عام پر آئے گی اور قاتل کیفر کردار تک پہنچیں گے۔
وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پنجاب کے مختلف شہروں سے آئے وکلاء کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر ساجد بھٹی، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ، مشتاق وناری ایڈووکیٹ، فرزند مشہدی ایڈووکیٹ، یاسر ملک ایڈووکیٹ، ناصر اقبال ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو اڑھائی سال ہونے والے ہیں۔ جب احتساب کے عمل اور فیصلوں میں اتنی تاخیر ہو گی تو عوام کا اداروں سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ اب تک جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کا شائع نہ ہونا اورسانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدمے کے آگے نہ بڑھنے سے عوام میں مایوسی پھیل چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قصاص تحریک کا دوسرا راؤنڈ جب شروع ہو گا تو پھر انصاف کے حصول تک جاری رہے گا۔ خرم نواز گنڈ ا پور نے کہا کہ انصاف کیلئے عدالتوں سے پورا تعاون کر رہے ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا انصاف کے حصول کیلئے منصفوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
تبصرہ