’’ضرورت پڑی تو ڈاکٹر طاہرالقادری 24 گھنٹے کے اندر پاکستان ہونگے‘‘
عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، چودھری سرور کی
مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس
چھاپے ان کے گھروں پر مارے جائیں جنہوں نے بے گناہوں کو قتل کیا اور قومی دولت لوٹی:خرم
نواز گنڈاپور
پولیس چھاپوں کی مذمت، حکمران ہوش کے ناخن لیں، ایکشن کا ری ایکشن بھی ہو گا :چودھری
سرور
لاہور (27 اکتوبر 2016) ضرورت پڑی تو ڈاکٹر طاہرالقادری 24 گھنٹے کے اندر پاکستان ہونگے۔ ایکشن ہوا تو ری ایکشن بھی ہو گا۔ عدالت پولیس کو چھاپوں اور پکڑ دھکڑ سے روکے۔ عوامی تحریک، عوامی مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے قابل مذمت، غیر قانونی اور ماورائے جمہوریت ہیں۔ چھاپے ان کے گھروں میں پڑنے چاہئیں جنہوں نے بے گناہوں کو قتل کیا اور ملکی دولت کو لوٹا۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ کوئٹہ دہشت گردی قابل مذمت اور بلوچستان کے عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور اور چودھری سرور نے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
تحریک انصاف کا وفد جس میں چودھری سرور، اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور اعجاز چودھری شامل تھے دوپہر دو بجے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ آئے اور انہوں نے عوامی تحریک کے رہنماؤں سے اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ عوامی تحریک کی طرف سے خرم نواز گنڈاپور، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، نوراللہ صدیقی، ساجد بھٹی، راجہ زاہد، جواد حامد، سہیل رضا شریک تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کے وفود نے مذاکرات میں اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ شیخ رشید کے جلسہ میں عوامی تحریک بھرپور شرکت کرے گی جہاں عمران خان سے بھی گفتگو اور ملاقات ہو گی۔ وزیراعظم پانامہ لیکس کی روشنی میں خود کو احتساب کیلئے پیش کریں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے وفد نے یقین دلایا ہے کہ ہمارے احتجاجی مطالبات میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کرنے کا مطالبہ شامل ہے۔ خرم نواز گنڈاپور نے لال حویلی اور عوامی مسلم لیگ کے کارکنان کے گھروں پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ لگتا ہے حواس باختہ حکمرانوں2نومبر سے پہلے ہی احتجاج کو نتیجہ خیز بنانے کی ٹھان لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے مذاکرات کے بعدکور کمیٹی کا اجلاس ہو گا اور پھر ساری رپورٹ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کو مزید ہدایات کیلئے بھجوائی جائیگی۔ لال حویلی میں بھی عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے رہنما ملاقات کرینگے جہاں عمران خان اور شیخ رشید بھی موجود ہونگے۔
چودھری سرور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں سیاسی کارکنوں کی بلا جواز پکڑ دھکڑ کا نوٹس لیں اور آئی جی کو ایک اور سانحہ ماڈل ٹاؤن سے باز رکھیں۔ پولیس کی سیاہ وردیوں پر پہلے ہی بے گناہوں کے خون کے دھبے ہیں۔ وہ حکمرانوں کے غیر قانونی احکامات مان کر اپنے لیے مزید مشکلات کھڑی مت کریں حکمران بھاگ جائیں گے اور ان کے غیر قانونی احکامات ماننے والے انکوائریاں اور جیلیں بھگتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ساری عمر رول آف لاء کے لیے گزری۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے اس سے پہلے کبھی قانون ہاتھ میں لیا نہ آئندہ لیں گے۔ اگر حکومت کی طرف سے ایکشن ہوا تو پھر ری ایکشن بھی ہو گا۔ مطالبہ بہت واضح ہے کہ قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب ہو جو چھ ماہ سے نہیں ہوا۔ اسحاق ڈار نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستانیوں کے 200ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہیں مگر انہیں واپس لانے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی کا فیصلہ عوامی تحریک نے کرنا ہے ہم احتجاج کی حمایت کرنے پر ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کی پوری ٹیم اور کارکنان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے پولیس کے چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا عدالتیں اس کا نوٹس لیں۔
تبصرہ