پاکستان نازک موڑ پر ہے، معاشی دہشتگرد حکمران اسے بحرانوں سے نہیں نکال سکتے: ڈاکٹر طاہرالقادری
ملک دشمنوں کو جواب دیتے وقت وزیر اعظم میں موٹر ویز کی افتتاحی
تقاریب والا جوش نظر کیوں نہیں آتا؟
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے وکلاء سے مشاورت انتہائی مفید رہی، جلد دوسرے راؤنڈ
کا اعلان ہو گا
لاہور (25 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے پاکستا ن کو جارحیت کی کھلی دھمکیاں مل رہی ہیں، وزیراعظم کا لب و لہجہ اور جو ش و خروش وہ کیوں نہیں جو موٹر وے کے افتتاح اور سیاسی مخالفین کو مخاطب کرتے وقت ہوتا ہے؟ حکمرانوں کے معاشی جرائم اور قومی سلامتی کے بر خلاف اقدامات کے بارے میں جو حقائق قوم کے سامنے رکھے آج کے دن تک کسی کو جواب دینے کی جرات نہیں ہو سکی۔ کرپٹ حکمرانوں کی کوئی اخلاقی رٹ نہیں ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن انصاف اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں میں اٹھانے کے حوالے سے وکلاء سے مشاورت انتہائی مفید رہی۔ عنقریب سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس عالمی فورمز پر اٹھائیں گے۔ ملک میں انصاف کا غیرجانبدار نظام ہوتا تو شہداء کے ورثا دو سال سے دربدر نہ ہوتے اور نہ ہی پانامہ لیکس کا معاملہ سرد خانے کی زینت بنتا۔ وہ ویڈیو لنک پر عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ پاکستان اپنی تاریخ کے انتہائی نازک موڑ سے گزر رہا ہے، 19 کروڑ عوام اور قومی سلامتی کے اداروں کو فیصلہ کرنا پڑیگا کہ انہیں ملک کو عالمی مہاجنوں کا محکوم اورچند کرپٹ خاندانوں کی چراگاہ بنانا ہے یا اسے حقیقی معنوں قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ پاکستان بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شریف برادران کی کرپشن کے ثبوت ہر جگہ پڑے ہیں مگر کوئی ادارہ ہاتھ ڈالنے کیلئے تیار نہیں ہے، ہم نے انصاف کے ہر ادارے میں بھی آواز اٹھائی اور سڑکوں پر بھی صدائے احتجاج بلند کی، جب تک سانس باقی ہے اس ظالم نظام اور فرعون صفت حکمرانوں کے خلاف جہدوجہد جاری رکھوں گا اور پاکستان کو معاشی دہشتگردوں کے چنگل سے واگزار کروائینگے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملک بھرکے ضلعی صدور کو ہدایت کی کہ وہ تنظیم سازی اور رابطہ کارکن مہم کو تیز کریں، جلد دوسرے راؤنڈ کا اعلان ہو گا جس کی کرپٹ اور قاتل حکمران تاب نہیں لا سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پھر کہتا ہوں کہ شریف برادران سلامتی اور غریب عوام کے دشمن ہیں انکے ہوتے ملک بحرانوں کا شکار رہے گا کیونکہ انکے مالی مفادات دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں یہ پاکستان کے وفادار نہیں ہیں، پانامہ لیکس کے انکشافات اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واقعات اس کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب دہشتگردوں کی پناہ گاہ ہے، ایپکس کمیٹی کے ذمہ داران واضح کر چکے کہ پنجاب پولیس دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کی اہلیت سے محروم ہے اس کے باوجود رینجرز کو پنجاب میں آپریشن کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ دہشتگردی صرف کراچی میں نہیں پنجاب میں بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں آپریشن کے حوالے سے جتنی تاخیر ہو گی دہشتگردی کے ناسور کی جڑیں اتنی گہری ہونگی۔
تبصرہ