سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص کیلئے ’’جس طرف‘‘ بھی جانا پڑا جائینگے: ڈاکٹر طاہرالقادری
ملکی سالمیت پر مسلسل حملوں پر وزیر اعظم کی خاموشی ا قبال جرم
ہے، سربراہ عوامی تحریک
تمام جماعتیں فروعی اختلافات بھلا کر پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کے خلاف باہر نکلیں
دوسرے راؤنڈ کیلئے پارٹی رہنماؤں، اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد اہم اعلان کرینگے،
کور کمیٹی اجلاس سے خطاب
لاہور (07 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص کیلئے ’’جس طرف‘‘ بھی جانا پڑا جائینگے۔ ملکی سالمیت پر مسلسل حملوں پر وزیر اعظم کی خاموشی اقبال جرم ہے۔ اپوزیشن کے سوالات کے جواب دینے کی بجائے وزیر اعظم نے سرکاری خرچے پر انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ پانامہ لیکس پر وزیر اعظم کے خاندان نے ایف بی آرسے کلین چٹ حاصل کر لی۔ قاتل اور کرپٹ حکمران ملکی سالمیت کیلئے بڑا خطرہ ہیں۔ تمام جماعتیں فروعی اختلافات بھلا کر پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کے خلاف باہر نکلیں۔ وہ عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، بریگیڈئر (ر)محمد مشتاق، احمد نوازانجم، فرح ناز، مظہر علوی، چودھری عرفان یوسف، فرحت حسین شاہ، رانا محمد ادریس، ساجد بھٹی، جوا د حامد، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آل شریف کی ہٹ دھرمی، حقائق سے چشم پوشی اور نادان مشیروں نے انکو بند گلی میں لا کھڑا کر دیا ہے، شریف برادران جب تک برسر اقتدار رہیں گے پانامہ لیکس، سوئس بنکوں میں پڑے 2 سو ارب اور نیب کے کرپشن سے متعلق 150 سکینڈلز کی صاف اور شفاف تحقیقات ممکن نہیں ہیں۔ عوامی تحریک کے قصاص و سالمیت پاکستان مارچ اور دھرنوں نے عوام کو اس قدر بیدار کر دیا ہے کہ اب پاکستان کے با شعور لوگ حکمرانوں کی نوسر بازیوں سے دھوکہ نہیں کھائیں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بزدل حکمران ہیں۔ ٹھیکیداری اور کمیشن خوری میں مصروف حکمران عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کیا توجہ دیں گے؟۔ احتجاجی تحریک کے دوسرے راؤنڈ کیلئے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے، اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد اہم اعلان کرینگے۔ اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی میں اضافہ کو غیر قانونی قرار دیا گیا اور عیدالاضحیٰ سے قبل لوڈ شیڈنگ اور آٹے سمیت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مصنوعی اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
تبصرہ