آرمی چیف کا خطاب پوری قوم کیلئے توجہ کا متقاضی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
جرائم، کرپشن اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ نہ ٹوٹا تو آپریشن ضرب عضب
کے ثمرات برقرار نہیں رکھ سکیں گے
سلامتی کے ادارے سوچیں رینجرز کو پنجاب میں آپریشن کیوں نہیں کرنے دیا جا رہا ہے
لاہور
(06 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آرمی
چیف کا خطاب پوری قوم کیلئے انتہائی توجہ کا متقاضی ہے۔ سنگین جرائم، کرپشن اور دہشتگردی
کا گٹھ جوڑ نہ ٹوٹا تو آپریشن ضرب عضب کے ثمرات اور اثرات برقرار نہیں رہ سکیں گے۔
خطرات ختم نہیں ہوئے بیرونی خطرات تو واضح ہوئے جبکہ اندرونی خطرات یہ ہیں جرائم کی
سرپرستی اور دہشتگردی کو فروغ دینے والے اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے ہیں، جو نیشنل
ایکشن پلان تھا اسکی روح کے مطابق عمل نہیں ہونے دے رہے۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن ضرب
عضب ختم ہوا تو بچے کچھے دہشتگرد پھر اکٹھے ہوں گے جب تک دہشتگردی کی جڑوں کو نہیں
کاٹا جائے گا دہشتگردی ختم نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کو کامیابی
کے ساتھ منطقی انجام تک پہنچانے والے سو چیں پنجاب میں رینجرز کو آپریشن کیوں نہیں
کرنے دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو جب کہیں جگہ نہیں ملتی تو وہ پنجاب
میں آ کر چھپ جاتے ہیں۔ پنجاب میں رینجرز کو آپریشن اس لئے نہیں کرنے دیا جا رہا کہ
دہشتگرد پکڑے گئے تو کھرا وزراء سے ہوتا ہوا نواز شریف اور شہباز شریف کے در دولت تک
جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کی ایجنسیوں کے حوالے سے شکوک و شبہات پھیلائے
جانے کے متعلق آرمی چیف نے اپنے خطاب میں جو نشاندہی کی ہے وہ لمحہ فکریہ ہے، کیونکہ
پانچ ستمبر کو ایک بار پھر حکومتی سینیٹرز نے سانحہ کوئٹہ کا ذمہ دار ملکی سلامتی کی
محافظ ایجنسیوں کو ٹھہرایا ہے۔ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے انتہائی اہم بحث کے موقع پر
کوئی حکومتی وزیر ایوان میں موجود نہیں تھا۔ حکومتی ایوانوں سے مسلسل قومی سلامتی کے
اداروں پر حملے ہو رہے ہیں۔ حکمران پاک فوج کو اپنی آنکھ کا کانٹا سمجھتے ہیں۔ آرمی
چیف دہشتگردی کے اسباب بننے والے عناصر کے خلاف بھی آپریشن کا آغاز کریں۔ انہوں نے
کہا کہ قومی ایکشن پلان کا نام سندھ یا کراچی ایکشن پلان نہیں ہے اگر یہ قومی ایکشن
پلان ہے تو اس کے تحت پنجاب میں بھی فی الفور آپریشن کیا جائے۔
تبصرہ