سینیٹ میں فوج کے متعلق وزیر دفاع کا تحریری جواب بدنیتی پر مبنی ہے: عوامی تحریک
وزیر دفاع افواج پاکستان سے متعلق کردار کشی مہم کا کوئی موقع ہاتھ
سے نہیں جانے دیتے
خواجہ آصف اپنے آقا کے آف شور اثاثوں سے متعلق قوم کے سوالات کے جواب کب دینگے ؟
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پورا کا ردعمل
لاہور (22 جولائی 2016) پاکستان عوامی تحریک نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی طرف سے سینیٹ آف پاکستان میں افواج کے کاروبار سے متعلق جمع کروائے گئے جواب کو فوج کے خلاف ن لیگ کی روایتی کردار کشی مہم کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے خواجہ آصف دنیا کا واحد وزیر دفاع ہے جو اپنی ہی فوج کے خلاف الزام تراشی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ سینیٹ میں آنے والے جواب کی طوالت سے لگ رہا ہے کہ وزیراعظم کی طبی مفروری کے عرصے کے دوران پوری کابینہ اسی کام پر لگی رہی۔ عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ وزیر دفاع خود سے اس طرز کی منفی سرگرمیاں نہیں کرتے بلکہ ان کی ڈیوٹی لگتی ہے اور وہ پانامہ لیکس کے مرکزی کردار میاں محمد نواز شریف کے ایماء پر فوج کے خلاف پراپیگنڈا مہم شروع کرتے ہیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان میں جمع کروائے گئے جواب کے ذریعے پاک فوج پر تنقید کا دروازہ کھولا گیا اور اس کے آئینی، قومی کردار کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جن کاروبار سے متعلق معلومات دی گئی ہیں وہ ڈیکلیئرڈ اورسب کی آنکھوں کے سامنے ہیں۔ وزیر دفاع اپنے آقاؤں کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے آف شور اثاثوں اور کاروبار سے متعلق قوم کے سوالات کا جواب کب دینگے؟ انہوں نے کہا کہ اس جواب سے مودی کے یاروں نے بھارت کو خوش کرنے کی کوشش کی۔ یہ جواب ایک ایسے موقع پر سینیٹ آف پاکستان میں لایا گیا جب پوری پاکستانی قوم پانامہ لیکس کے انکشافات کی روشنی میں وزیراعظم کے احتساب کا مطالبہ کررہی ہے اور وزیراعظم بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ دنیا کے واحد وزیر دفاع ہیں جو اپنی ہی فوج کے خلاف سازشوں میں مصروف رہتے ہیں۔ پاکستان کے عوام دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑنے والی اپنی فوج کے بارے میں حکومت کی بدنیتی پر مبنی مہم کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواجہ عامر فرید کوریجہ اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے اپنے ردعمل میں کہاکہ جن کے اپنے دامن داغ دار ہوں وہ دوسروں پر کیچڑ اچھالتے اچھے نہیں لگتے۔ افواج پاکستان اپنے ہزاروں شہداء، ان کے خاندانوں کے حوالے سے ایک ویلفیئر کا ایک منظم اور قانونی نظام رکھتی ہے اور یہ سب ادارے پاکستان کے ٹیکس نیٹ میں شامل ہیں اور ویلفیئر کے ساتھ ساتھ ریونیو جنریشن اور ملکی ترقی اور بیروزگاری کے خاتمے میں میں ان کا ایک اہم کردار ہے۔ سینیٹ میں جمع کروائے گئے جواب کی طوالت سے لگ رہا ہے کہ جیسے وزیراعظم ہاؤس اور پوری کابینہ کئی ہفتوں سے اس پر کام کررہی تھی اور اس بدنیتی پر مبنی جواب اور منفی مہم کے ذریعے قوم کے ذہنوں کو پراگندہ کرنے کی کوشش کی گئی اور قومی سلامتی کے واحد محافظ ادارے کو ایک کاروباری ادارے کے طور پر پیش کیا گیا۔
تبصرہ