چیف جسٹس سندھ کے بیٹے کی بازیابی آپریشن ضرب عضب کے ثمرات ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری
ملکی فیصلے پارلیمنٹ کی بجائے رائے ونڈ میں ہوتے ہیں، حکمران سیاست
کے نام پر دہشتگردی کر رہے ہیں
کرپٹ حکمرانوں نے پر امن ملک کو نا اہلیوں سے دہشتگردی کی نرسری میں تبدیل کر دیا
ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل کیا جاتا تو حالات بہت بہتر ہوتے، عوامی تحریک کے سنیئر
رہنماؤں سے گفتگو
لاہور (19 جولائی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی بازیابی کے بعد اب چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سید سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کی بازیابی آپریشن ضرب عضب کے ثمرات ہیں۔ پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے جنوبی وزیرستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ صوبائی حکومتوں کے ماتحت پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی اپنی کارکردگی بہتر بنانا ہو گی تا کہ عوام کاان اداروں پر اعتماد بحال ہو سکے۔ قومی ایکشن پلان کی تمام شقوں پر بلا امتیازاور فوری عمل کیا جاتا تو حالات بہت بہتر ہوتے۔ سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی بازیابی کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کی بازیابی سیکیورٹی فورسز کا قابل تحسین کارنامہ ہے۔ وہ عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ اہم ملکی فیصلے پارلیمنٹ کی بجائے رائے ونڈ میں ہو رہے ہیں۔ دہشتگردوں کے ہمدرد حکمرانوں کے ہوتے ہوئے نہ تو قومی ایکشن پلان پر پوری طرح عمل ہو سکتا ہے اور نہ ہی ان کے ہوتے ہوئے دہشت گردی ختم ہونے والی ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جو کامیابیاں نظر آ رہی ہیں اس کا کریڈٹ صرف اور صرف آپریشن ضرب عضب کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں نے پر امن ملک کو اپنی نا اہلیوں سے دہشتگردی کی نرسری میں تبدیل کر دیا ہے۔ دہشتگرد حکمران صر ف اور صرف اپنی نسلوں کو پال رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ملک میں انصاف کا نظام اور گڈ گورننس قائم نہ ہوئی تو آپریشن ضرب عضب کے ثمرات بھی زیادہ دیر قائم نہیں رہیں گے۔ آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو نا اہل حکمران ضائع کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمران ملک کو ترقی دینے کی بجائے اپنے خاندان کو ترقی دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ موجودہ حکمران سیاست کے نام پر دہشتگردی کر رہے ہیں۔ غریبوں سے حقوق اور روٹی کا لقمہ تک چھین رہے ہیں۔ مذہب کے نام پر کی جانیوالی دہشتگردی تو ہے ہی لائق مذمت مگر اس سے بڑی دہشتگردی وہ ہے جو حکمران سیاست کے نام پر کر رہے ہیں۔ اگر پاک فوج بروقت آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ نہ کرتی تو دہشتگردوں کو تحفظ دینے والے حکمرانوں نے پاکستان کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا تھا۔
تبصرہ