نا اہل اور کرپٹ قیادت خطہ میں پاکستان کے مفادات کا تحفظ نہیں کر سکتی، ڈاکٹر طاہرالقادری
وزیراعظم اپنے بھارتی ہم منصب ’’دوست‘‘ سے پوچھیں بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کیوں ہو رہا ہے؟
سربراہ عوامی تحریک آج اہم پریس کانفرنس کریں گے، قومی مشاورتی اجلاس کی تیاریاں شروع
لاہور (11 جولائی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں معصوم اور نہتے کشمیری عوام کا قتل عام قابل مذمت اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، تشدد کا یہ سلسلہ فی الفور بند ہونا چاہیے۔ تشدد کی تازہ لہر سے خطہ کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم سے ذاتی تعلقات رکھنے والے وزیراعظم پاکستان اپنے ہم منصب اور ’’دوست‘‘ کو ٹیلی فون کر کے پوچھیں کہ بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیوں کیا جا رہا ہے؟ گذشتہ روز پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی کوئی کشمیر اور خارجہ پالیسی نہیں ہے۔ قومی مفادات کی جگہ ذاتی مفادات لے چکے ہیں، کرپٹ، کمزور اور نا اہل قیادت خطہ کے اندر پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرنے کے قابل نہیں رہی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام پر امن انداز میں عالمی سطح پر اپنا تسلیم شدہ حق مانگ رہے ہیں۔ بھارت سے بہتر کون جانتا ہے کہ مسئلہ کشمیر بندوق کے زور پر حل نہیں ہو سکتا اگر یہ مسئلہ بندوق کے زور پر حل ہونا ہوتا تو اب تک ہو چکا ہوتا۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی کے مطابق سربراہ عوامی تحریک آج 12 جولائی 4 بجے سہ پہر عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ 365 ایم بلاک ماڈل ٹاؤن لاہور میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری 31جولائی کو اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے سانحہ ماڈل ٹاؤن، پانامہ لیکس اور دیگر قومی امور پر مشاورت کریں گے اور اس قومی مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ سربراہ عوامی تحریک نے 31 جولائی کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے کیلئے سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے جو اپوزیشن جماعتوں کے مرکزی قائدین کو مشاورتی اجلاس میں شرکت کی دعوت دے گی۔ دعوت دینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
تبصرہ