یوتھ سیمینار : عالمی امن اور آج کا نوجوان
تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ آج پوری دنیا میں ظلم و بربریت کی جو ہوا چل پڑی ہے جس میں بلا امتیاز رنگ و نسل اور بغیر کسی مذہبی تفریق کے پوری بنی نوع شکار ہے۔ اسکی سب سے بڑی وجہ آج کی نوجوان نسل کا Track سے ہٹ جانا ہے۔ نوجوانوں کے پاس مجموعی طور پر کوئی ایسی ڈائریکشن نہیں ہے جو ان کے احساسات و جذبات کے عین مطابق ہو۔ جس کا رزلٹ یہ ہے کہ نوجون اپنے جذبات و احساسات کے اظہار کیلئے بے لگام گھوڑے کی طرح بے ہنگم و بے خیال Activities کا شکار ہو چکے ہیں اور پورا معاشرہ اس کی لپیٹ میں نظر آتا ہے۔
جوانوں کی عمر تین چیزوں کی متقاضی ہوتی ہے۔) Spirtual Clarification ، Practical Clarification ،Theoritical Clarification ، میرے خیال میں اگر نوجوانوں کو ان تین چیزوں میں اپنے سوالوں کا جواب میسر آ جائے تو وہ ٹریک پر دوبارہ بحال ہو سکتے ہیں۔ چونکہ ہم پاکستانی اور اسلامی معاشرے میں رہتے ہیں اور اسلام ہی دین امن ہے۔ لہٰذا اسکے لیے منہاج القرآن نے جو اس مرض کیلے دوا منتخب کی ہے اور گزشتہ 25سال سے منہاج القرآن اور امت مسلمہ کے نوجوانوں کو جو دوا پلائی گئی ہے وہ یہ ہے۔ Practicial Presentation of Islam ,Theoritical Presentation of Islam اور Spirtual Presentation of Islam اس کی وجہ سے نوجوانوں کو اپنی سمت متعین کرنے میں مدد ملی اور میں نے دیکھا کہ پوری دنیا میں وہ نوجوان جو نفسیاتی مسائل اور مختلف الجھنوں کا شکار تھے انہوں نے اپنی لائن آف ایکشن تبدیل کی اور وہ معاشرے کا ایک کار آمد پرزہ بن کر اپنی اپنی سوسائیٹیز میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ آج کے اس انتہائی اہم موقع پر میں اقوام متحدہ کو بھی تجویز دیتا ہوں کہ وہ بھی اپنی پالیسیز میں جب تک قائم دوہرا معیار ختم نہیں کریں گے اور خصوصاً دہشت گردی کی تعریف نہیں بدلیں گے اس وقت تک عالمی امن ممکن نہیں، کیونکہ دہشت گرد کا تعلق کسی بھی مذہب سے نہیں ہوتا وہ صرف دہشت گرد ہوتا ہے اور جوانی کی یہ عمر ہی ایسی ہوتی ہے کہ وہ سچائی و دیانت داری کا عنصر اپنے اندر زیادہ لیے ہوتی ہے جبکہ حکمت کی نسبتاً کمی ہوتی ہے لہٰذا ایسے میں بعض نوجوان اپنے جذبات کا اظہار کرنے کیلئے منفی تنظیموں کا آلہ کار بن کر عالمی امن کے دشمن بن جاتے ہیں۔ اگر آج ہم دنیا میں واقعی حقیقی امن چاہتے ہیں تو ہمیں نوجوان نسل کو اچھی تعلیم ہی نہیں تربیت بھی دینا ہوگی وگرنہ کشمیر، فلسطین، عراق اور افغانستان کے بعد لبنان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ظلم و بربریت عالمی امن کے ٹھیکیداروں کیلئے ایک چیلنج ہے اور اگر ان کا مناسب اور بروقت حل نہ نکالا گیا تو اس ہوا سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔
ڈائریکٹر یوتھ افیئرز تحریک منہاج القرآن ساجد محمود بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیگر دنوں کی طرح آج تک یوتھ کا عالمی دن بھی روائتی انداز میں منایا جاتا ہے۔ کسی بھی سطح پر نوجوانوں کے مسائل کے حل کیلئے کبھی سنجیدہ سوچ کے ساتھ حکمت عملی تیار نہیں کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ آج دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی کرائم ریٹ انتہائی زیادہ ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی سطح پر ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جس سے نوجوان احساس محرومی سے نکل سکیں، اس کیلئے دو سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے عالمی اور حکومتی سطح پر بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ نوجوانوں کے مسائل کے حل کے لیے نوجوانوں پر مشتمل کونسلزتشکیل دی جائیں۔ اسی کے حصول کیلئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی قیادت میں منہاج القرآن یوتھ لیگ 18سال سے مصروف عمل ہے۔ اس کے تحت نوجوانوں کی اخلاقی و روحانی اور انتظامی تربیت کا کام جاری ہے۔ اس وقت پاکستان میں اس کے ممبران کی تعداد 85000 (پچاسی ہزار) سے زائد ہے۔ پاکستان بھر میں یونین کونسل سطح کی 1542(ایک ہزار پانچ سو بیالیس) تنظیمات قائم ہیں۔ پاکستان سے باہر 48 (اڑتالیس) ممالک میں اس کی تنظیمات کام کر رہی ہیں۔ اس کے تحت نوجوانوں کے اندر قائدانہ صلاحیتوں کے فروغ کیلئے جدید Management کے اصولوں کے مطابق Leadership Development Programe کے تحت مختلف کورسز کروائے جاتے ہیں۔ آج اسی سلسلہ میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم مل جل کر اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنائیں۔
سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا کہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کا
مداح ہوں، انہوں نے نوجوانوں کے اندر جو انقلابی روح پھونکی ہے وہ قابل ستائش ہے۔
انہوں نے نوجوانوں کو مقصدیت کی دولت سے نوازا ہے۔ پاکستان میں بے روزگاری کی لعنت
نے نوجوانوں سے مثبت رویے چھین لیے ہیں، پاکستان کا معاشرہ انتشار کا شکار ہے۔ فوجی
آمروں نے ملک کے اندر سسٹم کو پنپنے نہیں دیا جمہورت کی بساط لپیٹی جاتی رہی ہے
پاکستان ہمیشہ سے امریکہ کی غلامی میں رہا ہے آج ملک کے اندر خانہ جنگی ہو رہی ہے
ان حالات مین نوجوان کو اور بھی ہوش مندی سے کام لینا ہے اور ملکی بقا کیلئے اپنی
مثبت سرگرمیوں کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کلچرل ونگ کے سیکرٹری جنرل اور معروف آرٹسٹ فردوس جمال نے خطاب کرتے ہوئے کہا
جن اقوام کی سوچ جوان ہوتی ہے وہ دنیا میں نام پیدا کرتی ہین نوجوان کا اولین فرض
علم کا حصول ہے مسلمان نوجوان محنت میں عار نہ محسوس کریں۔ امت نے جب سے علم سے منہ
موڑا ہے پستی اس کا مقدر بنا دی گئی ہے آج تہذیبوں کے درمیان مکالمے کی ضرورت ہے ان
حالات میں ایک نہیں 20 قائد اعظم کی ضرورت ہے۔ آج کے مکاروں کے ساتھ حکمت کے ساتھ
نبٹنا ہوگا۔
صدر لاہور بار عمران مسعود نے کہا کہ اچھا ماحول نہ ملنے کے باعث نوجوان ذہنی خلفشار کا شکار ہوا ہے۔ عالمی امن کے ٹھیکیداروں نے بھی نوجوان کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا ہے۔ حکومت نوجوانوں کیلئے اچھی تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی پلاننگ کرے تاکہ مثبت سرگرمیوں کے ذریعے نوجوان نسل ملک کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی مثبت کردار سے ہی ملک کے نوجوانوں کا مستقبل سنوارا جا سکتا ہے۔
سیمینار سے ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز ڈاکٹر شاہد محمود، شاہد لطیف قادری، اشتیاق مغل، ظہیر عباس گجر اور افتخار بیگ نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار کے اختتام پر لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد مذمت منظور کی گئی۔
تبصرہ