ایگری کلچرل ریسرچ کونسل کی تشکیل نو ناگزیر ہے: خرم نواز گنڈاپور
زرعی اہداف حاصل نہیں ہوئے، زراعت کو ریورس گیئر لگا ہوا ہے
ہر گزرتے سال کے ساتھ فوڈ سکیورٹی خطرات میں اضافہ ہورہا ہے

لاہور (27 جولائی 2025) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایگری کلچرل ریسرچ کونسل کی تشکیل ناگزیر ہے۔ زرعی اہداف حاصل نہیں ہوئے، زراعت کو ریورس گیئر لگا ہوا ہے۔ ہر گزرتے سال کے ساتھ فوڈ سکیورٹی خطرات میں اضافہ ہورہا ہے۔ 25کروڑ شہریوں کی زندگی کاانحصار خوراک پر ہے۔ پانی کے بحران اور ناکام زرعی ریسرچ کی وجہ سے پاکستان قحط زدہ ملک بن رہا ہے۔ چین، برازیل اور بھارت کی زرعی ترقی سے بھی کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا۔ ایک وقت تھا پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری اور پاکستان کے چاول اور زرعی مصنوعات کا عالمی مارکیٹ میں ایک نام اور مقام تھا آج وہ مقام ہم سے چھن چکا ہے اس کی ذمہ داری غیر فعال ایگری کلچرل کونسل، غیر ذمہ دار محکمہ زراعت اور سیاسی عدم استحکام پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں، بیوروکریٹس اور ماہرین کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مقتدر طبقات بہت زیادہ چرب زبان ہیں، ان کی ساری دلچسپی بیرونی ممالک کے دورے کرنے، اچھی بری انگریزی بولنے اور ٹی اے ڈی اے وصول کرنے تک محدود ہے۔ یہ لوگ ہر معاملے میں خود کو ارسطو اور افلاطون سمجھتے ہیں اور بہتری کے لئے آنے والی تجاویز کو خودساختہ فلسفوں میں اڑا دیتے ہیں، سنجیدگی کے ساتھ کسی اچھے مشورے پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے اور اسی طرح 75سال گزر گئے اور شعبہ زراعت تباہ و برباد ہو گیا۔


تبصرہ