فیصل آباد: پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ناانصافی کے خلاف میں احتجاج
پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 8 برس مکمل ہونے کے باوجود انصاف کی عدم فراہمی پر ضلع کونسل سے گھنٹہ گھر چوک تک بھرپور احتجاج کیا گیا۔ جس میں مردوں، خواتین، بچوں اور نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے ماڈل ٹاؤن کے شہداء سے اظہار یکجہتی کیلئے کتبے اٹھائے ہوئے تھے اور انہوں نے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواء جے آئی ٹی سمیت التواء کا شکار تمام درخواستوں پر فیصلے کروانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی ریلی کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر چوہدری بشارت جسپال، حاجی امین القادری، ضلعی صدر رانا طاہر سلیم، میاں عبدالقادر، آصف عزیز، رانا غضنفر علی، حاجی شیخ شوکت علی، رانا وحید شہزاد، سہیل چوہدری، باجی اختر کلثوم، فرروبینہ خاکی، میاں ظہور، طارق فیضی، محمد فاروق، علامہ اختر حسین اسد، شیراز ستار و دیگر نے کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری بشارت جسپال، صدر رانا طاہر سلیم نے کہا کہ ناانصافی کی حد ہو گئی، مظلوم انصاف کے لئے اب کس دروازے پر جائیں، کیا ملک اور معاشرے اس طرح چلتے ہیں؟ سب ادارے طاقتوروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مظلوموں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ یوں لگتا ہے خدا اور یوم حشر سب بھول گئے ہیں۔ قیامت کے دن مظلوموں، مقتولوں کے ہاتھ ہوں گے اور آج کے طاقتوروں کے گریبان ہوں گے اور پھر کوئی چھڑانے والا نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کیا کبھی کہیں ایسے بھی ہوتا ہے کہ دن دہاڑے 100لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کر دیا جائے اور انہیں انصاف تو کیا تفتیش کا حق بھی نہ ملے۔ اس طرح کے ظلم کو دیکھ کر خاموشی اختیار کرنے والے کیا خود کو مہذہب اور تعلیم یافتہ کہلوانے کا حق رکھتے ہیں؟ ہماری چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے استدعا ہے کہ وہ مظلوموں کی بات سنیں۔ انصاف کا بال اب نظام انصاف کی کورٹ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے معصوموں کو خون میں نہلایا وہ آج پھر اقتدار میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی پر سٹے آرڈر کا فائدہ ملزم اٹھارہے ہیں اور ایک ایک کر کے بڑے ملزمان کو بری کیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ ان کے باوقار ادارے نے شہید کی بیٹی بسمہ امجد کو انصاف دلوانے کا جو وعدہ کیا تھا اُسے پورا کر کے ادارے کی لاج رکھیں اور لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواء جے آئی ٹی سمیت التواء کا شکار تمام درخواستوں پر فیصلے کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم پوچھ رہے ہیں مٹ جائے گی مخلوق تو انصاف کرو گے
تبصرہ