پاکستان عوامی تحریک کے 33ویں یوم تاسیس پر تقاریب
پاکستان عوامی تحریک کا 33 واں یوم تاسیس لاہور، کراچی، فیصل آباد، اسلام آباد، ملتان سمیت تمام اضلاع میں منایا گیا۔ مرکزی سیکرٹریٹ کے دفاتر میں کیک کاٹے گئے اور ملکی سلامتی کے لئے دعا کی گئی۔
پاکستان عوامی تحریک لاہور کے زیراہتمام یوم تاسیس کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر لاہور ڈاکٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کمزوروں کے تحفظ کے لئے یہ ملک بنایا تھا مگر اس پر طاقتور مسلط ہو گئے ہیں۔ طاقتوروں نے غریب کے حقوق سلب کر رہے ہیں۔ مراعات یافتہ طبقہ کے خلاف غریب کی کوئی بات نہیں سنتا۔ ہمیں ایسا پاکستان چاہیے جس میں ہر شہری برابر ہو۔
سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان میں انصاف نہیں ہے۔ عوامی تحریک کی جدوجہد قانون اور انصاف کی بالادستی کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم 8 سال سے دھکے کھا رہے ہیں مگر کسی کو رحم نہیں آرہا۔ انصاف کے بغیر یہ ملک کیسے چلے گا؟۔
کراچی میں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا کہ جب چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہوتا ہے جمہوریت سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔ اس نظام نے جمہوریت کے نام پر فاشزم کو پروان چڑھایا۔ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے زخم جھیلے ہیں۔ کسی ادارے نے مظلوموں کو انصاف نہیں دیا۔ ناانصافی سے ملک اور معاشرے کبھی باوقار نہیں ہوتے۔
یوم تاسیس کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر میاں ریحان مقبول، شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق، نور احمد سہو، نصیر خان جدون، راجہ زاہد محمود، عارف چودھری نے مختلف اضلاع میں تقاریب میں شرکت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہرالقادری کے سیاسی ویژن کی روشنی میں اس نظام کو بدلنے کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن پاکستان کے عوام نے ظلم کے نظام کو برداشت کرنے سے انکار کر دیا اُسی دن اس منحوس نظام سے جان چھوٹ جائے گی۔
تقریب کے اختتام پر کیک کاٹا گیا اور ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے دعا کی گئی۔
تبصرہ