موجودہ انتخابی نظام ڈیفالٹرز کا محافظ ہے: خرم نواز گنڈاپور
عوامی تحریک نے 23 دسمبر کو نظام انتخاب کو دھاندلی سے پاک کرنے
کیلئے تاریخ ساز جلسہ کیا
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مینار پاکستان جلسے میں ریاست کے سیاسی، سماجی اور معاشی
امراض کی نشاندہی کی
عوامی تحریک کی جدوجہد استحصالی نظام اور سٹیٹس کو کے خاتمے کیلئے ہے، سیکرٹری جنرل
پی اے ٹی
لاہور (22 دسمبر 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 23 دسمبر2012 کے دن پاکستان عوامی تحریک نے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں تاریخ میں پہلی بار”سیاست نہیں ریاست بچاؤ“ کانعرہ بلند کرتے ہوئے سیاسی اشرافیہ کے تین طاقتور ترین طبقات جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے بنائے ہوئے عوام دشمن انتخابی نظام پر نقطہ اعتراض اٹھایا۔ پاکستان عوامی تحریک نے 23 دسمبر کو نظام انتخاب کو آئین کے تابع لانے اور دھاندلی سے پاک کرنے کیلئے مینار پاکستان پر تاریخ ساز جلسہ کیا۔ ملکی سیاسی تاریخ کا یہ پہلا جلسہ تھا جو خالصتاً ملک و قوم اور حقیقی جمہوریت لانے کیلئے منعقد کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے آج سے 9 سال قبل کہا تھا کہ اس نظام میں 100 الیکشن بھی ہو جائیں مگر تبدیلی نہیں آئے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہمیشہ موجودہ استحصالی نظام اور سٹیٹس کو کے خاتمے کی بات کی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری عوام کے سامنے ایک ایسا متبادل انقلابی، فلاحی اور حقیقی جمہوری نظام رکھنا چاہتے تھے جو آئین اور قانون کے مطابق ہو۔ جس میں عوام کے دکھوں کا مداوا ہو۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مینار پاکستان کے جلسے میں ریاست کے سیاسی، سماجی اور معاشی امراض کی نشاندہی کی۔ پاکستان کے باشعور عوام نے ان کی تشخیص سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہاکہ جب تک یہ فرسودہ نظام انتخاب ٹھیک نہیں ہو گا عوام کے حقیقی نمائندے اسمبلیوں میں نہیں پہنچ سکیں گے۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ آج بھی حقیقی جمہوریت کی بحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دھاندلی زدہ انتخابی نظام ہے۔ اس نظام کو عوامی امنگوں کے مطابق ڈھالنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ آئین کہتا ہے کہ کوئی ڈیفالٹر الیکشن نہیں لڑ نہیں سکتا مگر اسمبلیاں ڈیفالٹرز سے بھری پڑی ہیں اور یہ نظام کرپٹ اور ڈیفالٹرز کا راستہ روکنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک پر امن جدوجہد کے ذریعے نظام انتخاب کو دھن، دھونس، دھاندلی سے پاک کرنے کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔
تبصرہ