پاکستان عوامی تحریک کا سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف اے پی سی بلانے کا اعلان
پاکستان عوامی تحریک کراچی نے 11 دسمبر 2021ء کو سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف اے پی سی بلانے کا اعلان کیا ہے۔ اے پی سی میں تمام سیاسی و سماجی جماعتوں، اہم شخصیات کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک مرکزی ایگزیکٹو کونسل کے ممبر و جنرل سیکرٹری کراچی راؤ کامران محمود نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی خود مختاری کی اصل روح اقتدار نچلی سطح پر منتقل کرنا تھا اور ہے، مگر بدقسمتی سے جمہوریت کا راگ الاپنے والے حکمرانوں نے خود تو اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری حاصل کرلی لیکن خود اقتدار بلدیاتی اداروں اور نچلی سطح پر منتقل کرنے سے خائف ہیں۔ یہ ایک جاگیردارانہ سوچ اور بدترین آمیریت کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت سے متعلق اختیارات پر صوبائی حکومت کا قرضہ شہری عوام اور بلدیاتی اداروں کے خلاف گھناؤنی شازس ہے۔
راؤ کامران نے پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں صوبائی اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا موجودہ نام نہاد بلدیاتی نظام نہ صرف عوام دشمن ہے بلکہ اٹھارہویں ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔
اجلاس کی صدارت قیصر اقبال قادری نے کی، جبکہ صوبائی قائدین و فورمز کے سربراہان نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا سندھ کے موجودہ بلدیاتی نظام کے خلاف نہ صر ف آواز بلند کی جائے گی بلکہ قانونی راستہ بھی اختیار کیا جائے گا۔
موجودہ بلدیاتی نظام کے خلاف ہم خیال سیاسی جماعتوں کو جمع کرکے جدوجہد کی جائے گی۔اجلاس میں سانحہ سیالکوٹ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کسی فرد کا حق نہیں کہ وہ جتھے بنا کر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے اور خود جزا و سزا کا مالک بن جائے۔
تبصرہ