پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کا اجلاس، آزاد کشمیر الیکشن کے لئے انتخابی مہم کمیٹی قائم
پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کی طرف سے بلدیاتی نظام وضع کرنے میں ناکامی اور منتخب نمائندوں کو عدالتی احکامات کے باوجود کام کرنے سے روکنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ عدالتی فیصلہ کی روشنی میں منتخب نمائندوں کو انتظامی، معاشی خود مختاری کے ساتھ کام کرنے دیا جائے۔ منتخب نمائندوں کی بجائے سرکاری ملازمین کے ذریعے بلدیاتی نظام چلانا غیر جمہوری اور غیر قانونی ہے۔
اجلاس کی صدارت کور کمیٹی کے کنونیئر خرم نواز گنڈاپور نے کی۔ مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کراچی سے ویڈیو لنک پر اجلاس میں شرکت کی۔ سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس میں آزاد کشمیر میں ریاستی اسمبلی کے لئے امیدوار کھڑے کرنے اور بھرپور انتخابی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے امیدوار طاہر کھوکھر نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت بھی مرضی کے نتائج چاہتی ہے۔ اجلاس میں لاہور میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی فوری گرفتاری پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔
عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ویکسین لگانے کے انتظامات کی تعریف کی گئی۔ عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی نے شدید گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور لوڈشیڈنگ فی الفور ختم کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے عوامی تحریک میں شمولیت اختیار کرنے پر طاہر کھوکھر کو مبارکباد دی اور خوش آمدید کہا۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں وکلاء اور ویمن لیگ کی نمائندگی کے لئے نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، عائشہ مبشر اور راضیہ نوید کے ناموں کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں دسمبر تک یونین کونسل تک تنظیم سازی مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا۔
پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا اجلاس خرم نواز گنڈا پور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کنوینئر قاضی شفیق، ڈپٹی کنوینئر عارف چودھری، راجہ زاہد محمود، میاں زاہد اسلام، بشارت جسپال، نوراحمد سہو، میاں ریحان مقبول، میاں کاشف، سلطان محمود چودھری، نوراللہ صدیقی، ابرار رضا ایڈووکیٹ، نصیر خاں، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، عائشہ مبشر، راؤ عارف رضوی، راؤ کامران، توقیر اعوان، سید ظفر اقبال اور خالد درانی نے شرکت کی۔
تبصرہ