سوشل میڈیا پر ڈاکٹر طاہرالقادری کے 23 دسمبر 2012 کے مینار پاکستان جلسہ کی دھوم
ٹوئٹر پر ’’بدلے گا نظام تو بدلے گا پاکستان‘‘ ٹرینڈ چھایا رہا، سیاسی، سماجی کارکنان کی طرف سے ہزاروں ٹوئٹس
سیاست انسانی خدمت اور عبادت کا دوسرا نام ہے :قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہرالقادری کا ٹوئٹ
ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، خرم نواز گنڈاپور نے بھی 23 دسمبر کے جلسہ کے تناظر میں ٹوئٹس کئے
عوامی تحریک، منہاج یوتھ لیگ، ویمن لیگ، ایم ایس ایم اور ہزاروں منہاج سائبر ایکٹیوسٹس نے ٹوئٹر ایکٹویٹی میں حصہ لیا
لاہور (23 دسمبر 2020) پاکستان عوامی تحریک کے اندرون بیرون ملک مقیم ہزاروں کارکنوں سیاسی، سماجی رہنماؤں نے 23 دسمبر 2012 کے دن نظام کی تبدیلی اور انتخابی اصلاحات کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کے مینار پاکستان پر ہونے والے جلسہ عام کی یادوں کو سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنائے رکھا۔ جلسہ کی تصاویر اور ویڈیوز بڑی تعداد میں شیئر کی گئیں۔ ٹوئٹر پر ’’بدلے گا نظام تو بدلے گا پاکستان‘‘ ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ اس ٹرینڈ پر مختلف جماعتوں کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ نے بھی بھر پور حصہ لیا۔
سیاست خدمت و عبادت کا دوسرا نام ہے، نظام کی اصلاح کا جو پیغام 23 دسمبر 2012ء کے دن قوم کو دیا گیا آج ہر جماعت اور ہر طبقہ فکر کے افراد اس کی حقانیت و ناگزیریت کا اعتراف کر رہے ہیں#بدلےگا_نظام_تو_بدلےگا_پاکستان
— ڈاکٹر طاہرالقادری (@TahirulQadriUR) December 23, 2020
23 دسمبر 2012 کے جلسہ عام کے تناظر میں قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بھی ٹوئٹ کیا اور کہا کہ ’’سیاست خدمت و عبادت کا دوسرا نام ہے، نظام کی اصلاح کا جو پیغام 23 دسمبر کے دن قوم کو دیا گیا آج ہر جماعت اور طبقہ فکر کے افراد اس کی حقانیت اور ناگزیریت کا اعتراف کر رہے ہیں‘‘۔
23 دسمبر 2012ء کے دن قائد تحریک منہاج القرآن نے نظام کی اصلاح کے لیے جو ایجنڈا دیا تھا اسے آج حکومت اور اپوزیشن کی ساری جماعتیں مان رہی ہیں کہ ہاں تمام برائیوں کی جڑ دھاندلی زدہ انتخابی نظام ہے۔#بدلےگا_نظام_تو_بدلےگا_پاکستان
— Dr. Hassan Qadri (@DrHassanQadri) December 23, 2020
چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’’23 دسمبر 2012 کے دن قائد تحریک منہاج القرآن نے نظام کی اصلاح کیلئے جو ایجنڈا دیا تھا اسے آج حکومت اور اپوزیشن کی ساری جماعتیں مان رہی ہیں کہ ہاں ! تمام برائیوں کی جڑ دھاندلی زدہ انتخابی نظام ہے۔
شیخ الاسلام محمد طاہر القادری نے 23دسمبر 2012ء کو مینار پاکستان کے سائے تلے ’’سیاست نہیں ریاست بچاؤ‘‘ کا نعرہ دیا، تاریخ میں پہلی بار کسی شخصیت نے قومی جسم کو لاحق مرض کی تشخیص کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا علاج بھی تجویز کیا۔#بدلےگا_نظام_تو_بدلےگا_پاکستان
— Dr Hussain Qadri (@DrHussainQadri) December 23, 2020
صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ شیخ الاسلام نے 23 دسمبر 2012 کو مینار پاکستان کے سائے تلے ’’سیاست نہیں ریاست بچاؤ ‘‘ کا نعرہ دیا تھا اور تاریخ میں پہلی بار کسی شخصیت نے قومی جسم کو لاحق مرض کی تشخیص کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا علاج بھی تجویز کیا‘‘۔
23دسمبر جیسا جلسہ تاریخ میں نہ پہلے کبھی ہوا نہ ہو گا، اُس دن پاکستان کے محبِ وطن عوام نے حقیقی جمہوریت کے نفاذ کا جو خواب دیکھا تھا وہ ضرور شرمندہ تعبیر ہو گا، کسی کی شعبدہ بازی حقیقی تبدیلی کا راستہ نہیں روک سکے گی: سیکرٹری جنرل PAT@GandapurPAT#بدلےگا_نظام_تو_بدلےگا_پاکستان pic.twitter.com/cqTjtukxTL
— PAT (@PATofficialPK) December 23, 2020
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ موجودہ نظام آدم خور ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے افرادی قوت کے اعتبار سے ریکارڈ ساز جلسہ کے شرکاء کو بتا دیا تھا کہ یہ نظام پاکستان کے ہر مسئلے کی جڑ ہے۔
23 دسمبر 2012 کا دن ظلم اور جرائم کی پرورش کرنے والے نظام کے خلاف پاکستان کے عوام کے اظہار نفرت کا دن ہے pic.twitter.com/qbweRq543l
— NoorUllah Siddiqui (@SecInfoPAT) December 23, 2020
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی نے کہا کہ موجودہ نظام ظلم اور جرائم کی پرورش کردہ ہے۔ 23 دسمبر کے دن پاکستان کے عوام نے اس نظام کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کیا تھا۔
جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے
— Ch Farakh Shahzad (@ImFarakh) December 23, 2020
23 دسمبر 2012 کو ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب کی سپیچ کا ایک ایک جملہ اب حکومت اور اپوزیشن کی زبان پر ہے۔ #بدلےگا_نظام_تو_بدلےگا_پاکستان
سوشل میڈیا ورکنگ کونسل کے ہیڈ فرخ شہزاد نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے۔ انہوں نے کہاکہ نظام کے بارے میں جو باتیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے 8 سال قبل کی تھیں آج وہ ساری باتیں حکومت اور اپوزیشن کی زبانوں پر ہیں۔
ٹوئٹر پر جاری رہنے والے ٹرینڈ میں عوامی تحریک، منہاج القرآن، منہاج القرآن ویمن لیگ، منہاج یوتھ لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، سوشل میڈیا ورکنگ کونسل اور منہاج سائبر کے ہزاروں ایکٹویسٹ نے اظہار خیال کیا اور حکومت کی توجہ تبدیلی کے نعرے کی طرف مبذول کروائی۔
تبصرہ